بھارت علیحدگی کی تحریکوں کو مالی اور عسکری امداد دے رہا ہے، مشتاق خان

207

پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان نے دہشت گردی کے واقعات میں اضافے پر تشویش اور کوئٹہ میں الگ الگ واقعات کے دوران ایس پی انویسٹی گیشن سمیت 19 افراد کی شہادت پر افسوس اور غم و غصے کا اظہار اور ان واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی ایجنسیاں اور سلیپر سیلز عالمی ایجنڈے کے تحت بلوچستان میں قتل و غارت اور دہشت گردی کے واقعات کے ذریعے انتشار اور بے چینی پھیلانے میں مصروف ہیں۔ امریکا پورے خطے خصوصاً پاکستان میں بھارت کی چودھراہٹ قائم کرنے کے لیے بلوچستان میں علیحدگی کی تحریکوں کو مالی اور عسکری امداد فراہم کررہا ہے۔ بھارت ایک طرف بلوچستان میں انتشار پھیلا رہا ہے اور دوسری طرف افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان میں دہشت گرد کارروائیاں کروا رہا ہے۔ بلوچستان کی گوادر بندرگاہ نے دشمن کو بے چین کررکھا ہے اور وہ نہیں چاہتا کہ پاکستان گوادر بندرگاہ کے ذریعے اپنی معاشی پوزیشن مضبوط کرے۔ تربت میں قتل ہونے والے صوبہ پنجاب کے مزدور روزگار کی غرض سے وہاں مقیم تھے۔ مزدوروں کے بہیمانہ قتل میں ملوث عناصر کو بے نقاب کرکے سخت سے سخت سزا دی جائے۔ حکومت دعووں کے باوجود دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ دہشت گردی کے واقعات میں بھارت کا کردار پہلے ہی بے نقاب ہوچکا ہے، کلبھوشن یادیو کی گرفتاری اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کے اندر دہشت گردی کی کارروائیوں میں بھارت براہ راست ملوث ہے۔ حکومت پاکستان بھارت کو اس حوالے سے سخت پیغام دے اور کل بھوشن یادیو کی پھانسی پر جلد از جلد عملدرآمد یقینی بنائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی پشاور سے جاری کیے گئے اپنے ایک بیان میں کیا۔ مشتاق احمد خان نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات حکومتی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں۔ پنجاب کے مزدوروں کا قتل صوبائی تعصب پھیلانے کی سوچی سمجھی سازش ہے، جس کے پیچھے بھارتی تخریب کار کل بھوشن یادیو جیسے دہشت گردوں کا ہاتھ ہے۔ بھارت سی پیک کے خلاف اپنے مکروہ عزائم کی تکمیل کے لیے معصوم لوگوں کی زندگیوں سے کھیل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دشمن نے بلوچستان کو اپنی دہشت گرد سرگرمیوں کا مرکز بنایا ہے۔ علیحدگی کی تحریکوں کو مالی و عسکری معاونت فراہم کرکے دشمن بلوچستان کو پاکستان سے الگ کرنا چاہتا ہے، ایس پی انویسٹی گیشن، ان کے خاندان کے افراد اور پندرہ مزدوروں کا قتل اس گھناؤنی سازش کا حصہ ہے جو امریکا اور بھارت بلوچستان میں رچا رہے ہیں۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بلوچستان میں حالیہ واقعات پر فوری طور پر کمیشن بنایا جائے اور ان واقعات کی تحقیقات کے بعد ملوث افراد کو بے نقاب کرکے کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بھارت کے ساتھ ہر قسم کے سفارتی اور تجارتی تعلقات منقطع کرکے پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں کی پشت پناہی پر سخت ترین جواب دے۔