ایف آئی اے کا انسانی اسمگلرز کے 3 سہولت کاروں کی گرفتاری کا دعویٰ

842
تربت میں علیحدگی پسندوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے افراد کی نماز جنازہ ادا کی جارہی ہے 
تربت میں علیحدگی پسندوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے افراد کی نماز جنازہ ادا کی جارہی ہے 

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے سانحہ تربت میں انسانی اسمگلرز کے 3 سہولت کاروں کی گرفتاری کا دعویٰ کیا گیا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق ایف آئی اے نے وزیرداخلہ احسن اقبال کی ہدایت پرسانحہ تربت کے ذمے داروں کا سراغ لگاکر ملزمان کی گرفتاریوں کے لیے آپریشن شروع کردیا ہے اور تازہ کارروائیوں میں 3 ملزمان کو گرفتار کرکے انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ سانحہ کے فوری بعد ایف آئی اے نے شہداء کے خاندانوں سے رابطہ کیا اور تفصیلات حاصل کرکے ابتدائی شواہد کی روشنی میں انسانی اسمگلرز کے سہولت کاروں کو گرفتار کرلیا،ملزمان کو گوجرانوالہ اور سمبریال کے اضلاع سے 4متاثرہ خاندانوں کی اطلاع پر گرفتار کیاگیا، گرفتار ایجنٹس میں عبدالوحید، ظفر اقبال اور محمد تنویر شامل ہیں جنہیں تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ملزم محمد تنویر ترکی میں مقیم رشید چیمہ کا بھتیجا ہے جس نے غفار اور زعفران نامی افراد سے ڈیڑھ لاکھ روپے وصول کیے لیکن ان دونوں کو پنجگور بارڈر پر قتل کردیا گیا،ابتدائی مرحلے میں 3ملزمان کی گرفتاری اہم پیش رفت ہے اب اس سنگین واقعہ میں ملوث باقی نیٹ ورک تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔واضح رہے کہ گزشتہ روز تربت سے 15 افراد کی گولیوں سے چھلی لاشیں ملی تھیں جو غیرقانونی طور پر یورپ بھیجنے والے انسانی اسمگلروں کے جھانسے میں آگئے تھے جبکہ تمام مقتولین کا تعلق صوبہ پنجاب سے تھا۔