سر ٹیفکیٹ کے بغیر امداد نہیں ملے گی

325

امریکا نے دفاعی بل منظور کرتے ہوئے پاکستان کے لیے نرمی کا مظاہرہ کیا اور کہاہے کہ اب حقانی نیٹ ورک اور لشکر طیبہ کو الگ الگ کرلیا گیا ہے صرف حقانی نیٹ ورک کے خلاف مشترکہ کارروائی ہوگی جب کہ پاکستان کی امداد کارروائیوں کا سرٹیفکیٹ دینے سے مشروط ہوگی۔ اس سرٹیفکیٹ کی تصدیق بھی امریکی دفاعی کمیٹی کرے گی۔ بس پھر ہوگیا کام۔ پاکستان کی کسی کارروائی کی تصدیق نہیں کی جائے گی کیونکہ پندرہ سولہ برس سے امریکی سرکردگی میں ہونے والی دہشت گردی کے خلاف جنگ جس میں پاکستان امریکا کا حلیف ہے اس پورے عرصے میں امریکا کا اپنے صف اول کے حلیف کے ساتھ رویہ ایسا ہے جیسے ایک دشمن ملک کے ساتھ ہوتا ہے۔ کبھی پاکستان کے ایٹمی ہتھیار طالبان کے یا القاعدہ کے ہاتھ لگنے کا خدشہ تھا تو کبھی افغانستان میں امریکی فوج پر ہر حملے میں پاکستان سے آئے ہوئے لوگوں کے ملوث ہونے کا شبہ اور ہر مرتبہ پاکستان ہی کو بے گناہی کا ثبوت دینا ہوتا ہے۔ اب پھر پاکستان پہلے حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کرے پھر سرٹیفکیٹ کے لیے درخواست دے جسے منظور یا مسترد کرنا امریکیوں ہی کا اختیار ہوگا ۔ ایسی امداد کو لات کیوں نہیں ماردی جاتی۔ اتنی زیادہ بے وقوفی کی بات کی جارہی ہے کہ مشترکہ کارروائی ہوگی پھر بھی سند مانگی جائے گی۔ مشترکہ کارروائی کا مطلب یہ ہے کہ امریکا بھی یہ کارروائی کرے گا تو پھر سرٹیفکیٹ پاکستان سے کیوں طلب کیا جائے گا۔ پھر تو امریکی فوج سے طلب کیا جائے۔ کیا امریکی فوج بھی مشتبہ ہے کہ اس سے سرٹیفکیٹ طلب کرنے کے بجائے اپنی فوج پر اعتماد کریں اور مشترکہ کارروائی میں جو کچھ ہو اسی پر یقین کریں۔مسئلہ یہ بھی ہے کہ امریکی کسی کارروائی میں آگے نہیں آئیں گے اگر حقانی نیٹ ورک نام کا کوئی نیٹ ورک ہوتا تو پھر امریکی فوج پندرہ سال میں اس کا خاتمہ کرچکی ہوتی۔ آخر دنیا کی سب سے طاقت ور فوج جو ٹھیری!!! یہ بات بھی عجیب ہے کہ جو فنڈ پاکستان کو دیا جارہاہے اس کے عوض حلیف ملک کو دوسرے ملک کی سرحدوں کے تحفظ یا نگرانی کی ذمے داری سونپی گئی ہے پاکستان کے اندر بھرتیوں، چندوں وغیرہ کے خلاف کارروائی کرنی ہوگی۔ 15 سال سے زیادہ پاکستان نے اپنے خلوص کا ثبوت دیا اس کے باوجود امریکا پاکستان پر اعتماد کرنے کو تیار نہیں تو اس 70 کروڑ ڈالر کی کیا اہمیت۔ آخر امریکا کو بھارت کی کھلی دہشت گردی کیوں نظر نہیں آتی پچھلے دنوں بھارت کے ساتھ مل کر پاکستان کے خلاف کارروائیوں کی دھمکیاں کیوں دی تھیں اور پاکستانی قیادت نے اس پر کیا نوٹس لیا تھا۔ کیا پاکستان کا کوئی وقار نہیں۔؟