لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ حکمرانوں کے میگاپروجیکٹس میں کرپشن کی داستانیں سامنے آرہی ہیں۔ پنجاب حکومت کے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سمیت دیگر تمام پروجیکٹس کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے۔ چیئرمین نیب کو بیانات سے آگے بڑھ کر اقدامات کرنے ہوں گے۔ ماضی میں نیب کوسیاسی انتقام کے لیے استعمال کیا گیا اورکرپٹ عناصر پر گرفت کرنے کے بجائے پلی بارگیننگ کرکے ملک میں کرپشن کو مزید فروغ دیاگیا جس کی وجہ سے ملک وقوم کوناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ نیب کو بغیر دباؤ کے میرٹ پر کام کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزمنصورہ میں اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ کرپشن نے ملکی معیشت کی جڑوں کو کھوکھلا کرکے رکھ دیا ہے۔ جب تک فائلوں میں دبے 150 میگا کرپشن کے اسکینڈلز میں ملوث افراد کے خلاف مقدمات قائم کرکے تحقیقات کا آغاز نہیں کردیا جاتا، معاشی صورتحال میں بہتری نہیں آسکتی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں روزانہ 12 ارب روپے کی کرپشن لمحہ فکر اور حکمرانوں کی گڈ گورننس کاپول کھولنے کے لیے کافی ہے۔ موجودہ حکومت کے دور میں لوٹ مار اور کمیشن مافیانے اگلے پچھلے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نوجوان حالات سے مایوس ہوکر بیرون ملک کا رخ کرنے پر مجبور ہیں۔ جرائم کی شرح میں بے پناہ اضافہ ہوچکا ہے۔ لاقانونیت کی انتہاہوچکی ہے۔عوام کوریلیف نام کی کوئی چیز میسر نہیں۔ عوامی مسائل میں کمی کے بجائے اضافہ ہوچکا ہے۔ پاناما، دبئی اور پیراڈائز لیکس میں پاکستان کی دولت لوٹ کر اپنے غیر ملکی اکاؤنٹس بھرنے والے اب بے نقاب ہوچکے ہیں، ان کیخلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے۔