حکمرانوں نے پاکستان کو لوٹ مار کرنے کے لیے مختص کیا ہے، مشتاق خان

289

پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ بلوچستان میں نوجوانوں کے قتل پر تشویش ہے۔ بیس نوجوانوں کا قتل معمولی بات نہیں، بے روزگاری سے تنگ غیر قانونی طور پر دیار غیر جانے والے بیس نوجوانوں کے قتل کی ذمے دار وفاقی اور بلوچستان کی صوبائی حکومت ہے۔ حکمران نوجوانوں کو تعلیم اور روزگار دینے میں ناکام ہوچکے ہیں۔ ملک پر مافیا اور کرپشن کے گاڈ فادر مسلط ہیں۔ ان کے بچوں کے تعلیمی ادارے، علاج کے اسپتال اور بینک اکاؤنٹس پاکستان سے باہر ہیں۔ ان حکمرانوں نے پاکستان کو صرف لوٹ مار اور حکومت کرنے کے لیے مختص کیا ہے۔ وسائل سے مالا ملک قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے۔حکمرانوں نے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے عوام کے نام پر قرض لے کر بیرون ملک اپنے بینک اکاؤنٹس بھر دیے ہیں۔ جنوبی اضلاع تیل و گیس سمیت قدرتی وسائل سے مالامال علاقے ہیں۔ جنوبی اضلاع میں غربت کی شرح سب سے زیادہ ہے، جنوبی اضلاع کی غربت اور پسماندگی کے ذمے دار یہاں کے ممبران قومی و صوبائی اسمبلی ہیں،جماعت اسلامی جنوبی اضلاع کی غربت اور پسماندگی ختم کرے گی۔ جنوبی اضلاع کی پٹرولیم اور گیس رائلٹی منتخب ممبران کی کرپشن کی نذر ہورہی ہے۔ فاٹا حقوق کے لیے لانگ مارچ اور دھرنا حتمی ہے، حکمرانوں نے فاٹا کو پسماندگی اور غربت دے کر ترقی سے محروم کردیا ہے۔ وفاق کی وعدہ خلافیوں سے ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے۔ 10 دسمبر کو باب خیبر سے اسلام آباد تک تاریخی لانگ مارچ ہوگا۔ فاٹا انضمام اور قبائلی عوام کے حقوق کے لیے حکمرانوں کے گریبانوں میں ہاتھ ڈالیں گے۔ قبائلی عوام اس تاریخی لانگ مارچ کو اپنی شرکت سے کامیاب بنائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چوکارہ ضلع کرک میں شمولیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شمولیتی جلسے سے جماعت اسلامی ضلع کرک کے امیر مولانا تسلیم اقبال، جنرل سیکرٹری ظہور خٹک، پی کے 40کے امیدوار کرنل (ر)محمد خان اور پی کے 41کے امیدوار حاجی رحمت اللہ نے بھی خطاب کیا۔ مشتاق احمد خان نے کہا کہ بلوچستان میں پہلے پندرہ نوجوان قتل کیے گئے اور مزید پانچ نوجوانوں کو قتل کیا گیا ۔بے روزگار نوجوانوں کا بے رحمانہ قتل اور ان کے قاتلوں کی گرفتاری دونوں حکومتوں کے لیے چیلنج ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں ان نوجوانوں کے قاتلوں کا پتا چلائے اور انہیں سزا دے۔ بلوچستان میں دہشت گرد کارروائیوں کے پیچھے بیرونی ہاتھ بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی اضلاع کی غربت اور پسماندگی کے خاتمے کا حل جماعت اسلامی کی دیانتدار اور ایماندار قیادت کا انتخاب ہے۔ جنوبی اضلاع کے وسائل پر سب سے پہلا حق جنوبی اضلاع کا ہے اس لیے ان کے وسائل جنوبی اضلاع کی تعمیر وترقی پر خرچ کریں گے۔