بنگلادیش: جماعت اسلامی کے مزید 6رہنماؤں کو سزائے موت سنادی گئی

721

ڈھاکا (مانیٹرنگ ڈیسک) بنگلا دیش میں ایک عدالت نے بدھ کو جماعت اسلامی کے 6 ارکان کو 1971ء کی خانہ جنگی کے دوران جنگی جرائم کے مبینہ الزامات پر موت کی سزا سنادی۔ان افراد کو انٹرنیشنل کرائم ٹریبونل کے ایک 3 رکنی پینل نے سزاسنائی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق بنگلا دیش میں ایک عدالت نے ملک کی سب سے بڑی مذہبی پارٹی جماعت اسلامی کے 6 ارکان کو 1971ء کی پاکستان کے خلاف جنگ کے دوران جنگی جرائم کے الزام میں موت کی سزا سنادی، ان میں ایک سابق رکن پارلیمان بھی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق جماعت اسلامی کے ابو صالح محمد عبدالعزیز بھی اس میں شامل ہیں۔ڈھاکا کے ایک اخبار کے مطابق ان ملزمان کے خلاف 3 الزامات تھے جن میں لوٹ مار ، ضلع گائے بندھا کے موضع مالی گاؤں میں ایک ہندو کے قتل، چھاترو لیگ (عوامی لیگ کی طلبہ جماعت) کے رہنما کے قتل، اور 5 یونینوں کے چیئرمین اور اراکین سمیت 13 افراد کا قتل شامل ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ سال بھی جماعت اسلامی کے امیر 72 سالہ مطیع الرحمن نظامی کو 1971ء کی جنگ آزادی کے دوران جنگی جرائم کے ارتکاب پر پھانسی دی گئی تھی۔اس موقع پر دارالحکومت ڈھاکا سمیت ملک بھر میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے جبکہ ڈھاکا کی سینٹرل جیل کے باہر مطیع الرحمن نظامی کے حامیوں نے مظاہرہ بھی کیا تھا۔ 2010ء میں قائم ہونے والے جنگی جرائم کے ٹریبونل نے مطیع الرحمن نظامی کے علاوہ جماعت اسلامی کے دیگر اہم رہنماؤں کو بھی پھانسی کی سزا سنائی تھی جن میں سے عبدالقادر ملا، قمر الزماں سمیت کئی افراد کو پھانسی کی سزا دی جا چکی ہے۔