بھارتی ایماپر حسینہ واجد پاکستان دشمنی میں تمام حدود پار کرچکی ہیں

221

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)جماعت اسلامی یوتھ کے ضلعی امیر سردارظفرحسین خاں ایڈووکیٹ نے بنگلادیش میں پاکستان سے محبت کی پاداش میں جماعت اسلامی کے مزید6رہنماؤں کو سزائے موت سنائے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ہوئے کہا ہے کہ 47برسوں بعد حسینہ واجد کی حکومت نے جنگی جرائم کابہانہ بناکرپورے ملک میں اسلام پسندقوتوں کے خلاف ظلم وستم کے پہاڑ کھڑے کردیے ہیں اور مسلسل ظلم وستم میں اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے۔اقوام متحدہ،عالمی برادری اور نام نہاد انسانی حقوق کا واویلا کرنے والی این جی اوزسمیت مسلم ممالک بھی خاموشی تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ اس حوالے سے عالمی سطح پر بھرپور نداز میں آوازاٹھائے ۔ انہوں نے کہاکہ1971ء سے قبل مشرقی اور مغربی پاکستان ایک ہی وجود تھا اس کے دفاع میں مزاحمت کرنا جنگی جرائم نہیں بلکہ مادر وطن کی حفاظت ہے۔بنگلادیش کی حکومت کی جانب سے دنیا کو گمراہ کرنے کے لیے اوچھے ہتھکنڈوں کا استعمال لمحہ فکر ہے۔حسینہ واجد نے جب سے اقتدار سنبھالاہے وہ مودی سرکار کی شہ پر بنگلادیش میں خانہ جنگی کی صورتحال پیداکررہی ہیں۔ اب تک درجنوں جماعت اسلامی کے سینئرافراد کو پھانسی گھاٹوں پر چڑھادیا گیاہے اور یہ سلسلہ ہنوزجاری ہے۔ بھارت کی ایماپر حسینہ واجد پاکستان دشمنی میں تمام حدود پار کرچکی ہیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان بنگلادیش کے سفیر کو طلب کرکے شدیداحتجاج کرے اورمسلم ممالک کو اعتماد میں لے کر بنگلادیش کی حکومت کو سنگین اقدامات سے روکے۔سفارتی بنیادو ں پر اس گمبھیر مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔