دھرنا آپریشن‘ 7جاں بحق‘ سیکڑوں زخمی و گرفتار‘ فوج طلب

992
اسلام آباد:دھرنے کے شرکا اور فورسز کے درمیان جھڑپ ہورہی ہے۔ چھوٹی تصاویر میں زخمی افراد کو گرفتار کر کے لے جایا جارہا ہے
اسلام آباد:دھرنے کے شرکا اور فورسز کے درمیان جھڑپ ہورہی ہے۔ چھوٹی تصاویر میں زخمی افراد کو گرفتار کر کے لے جایا جارہا ہے

اسلام آباد/ لاہور /پشاور/ کوئٹہ / کراچی (نمائندگان + اسٹاف رپورٹر+ خبر ایجنسیاں + مانیٹرنگ ڈیسک) جڑواں شہروں کے سنگم فیض آباد فلائی اوور پرتحریک لبیک پاکستان کے دھرنے کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن ، مزاحمت کاروں نے انتظامیہ و پولیس کو پسپائی پر مجبور کر دیا، ایف سی ،پولیس اور دھرنے کے شرکا کے درمیان خوفناک تصادم ،ربڑ کی گولیوںآنسو گیس،پانی کی توپ، پتھروں ، ڈنڈوں وآہنی راڈوں کاا ستعمال ایک پولیس اہلکار سمیت 7افراد جاں بحق، تحریک لبیک کے امیر خادم رضوی کے 2 بیٹوں کے علاوہ سی پی او راولپنڈی ، ایس پی پوٹھوہار ، 2 ڈی ایس پی اور 2 ایس ایچ او اور میڈیا کے نمائندوں اور شہریوں سمیت 300سے زائد افراد زخمی ہو گئے جن میں سے بیشتر کی حالت نازک ہے،سینکڑوں مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا ، مریڑ چوک گرڈ اسٹیشن میں آگ لگنے سے شہرو چھاؤنی کے 32 کے قریب فیڈر بندہو جانے سے شہر کے80فیصد علاقوں میں مکمل بلیک آؤٹ رہا ۔حکومت نے تمام نیوز چینل کی نشریات انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا سروس بھی بند کردی ،ملک بھر میں مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں اور جلاؤ گھیراؤ کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے ، مذہبی جماعتوں کے کارکن سڑکوں پر نکل آئے اور ہنگامہ آرائی کی ، مارکیٹیں اور ٹرانسپورٹ بند کرادی،مختلف شہروں میں میٹرو سروس بند،

حیدر آباد: فیض آباد دھرنے کیخلاف آپریشن کے رد عمل پر احتجاج کے دوران مشتعل افراد ٹائر نذر آتش کررہے ہیں
حیدر آباد: فیض آباد دھرنے کیخلاف آپریشن کے رد عمل پر احتجاج کے دوران مشتعل افراد ٹائر نذر آتش کررہے ہیں

لاہور میں ٹرین سروس معطل کردی گئی،رینجرزطلب کرلی گئی۔

وفاقی حکومت نے اسلام آباد میں فوج کو طلب کرلیا ہے ۔ دھرنا قائدین کا کہنا ہے کہ اب وفاقی وزیر قانون نہیں بلکہ پوری کابینہ کے مستعفی ہونے پراحتجاج ختم ہوگا۔تفصیلا ت کے مطابق فیض آباد فلائی اوور پرتحریک لبیک پاکستان کے دھرنے کے 20 ویں روز حکومت کی جانب سے اسلام آبا د ہائیکورٹ کے احکامات پر کریک ڈاؤن کا آغاز کیا گیا ،آپریشن کا آغاز مظاہرین کو دی گئی آخری ڈیڈ لائن کے خاتمے کے بعد صبح 7 بجے کے قریب ہوا جس میں پولیس اور ایف سی کے 8ہزار سے زائد جوانوں نے حصہ لیا ،فورسز نے دھرنے کے شرکاء پر شدید آنسو گیس اور ربر کی گولیوں کا استعمال کیا جبکہ مظاہرین کی جانب سے بھی شدید مزاحمت کی گئی ،وفاقی دارالحکومت کے ہسپتالوں پمز اور پولی کلینک میں کل 178 زخمیوں کو لایا گیا ۔ زخمیوں میں سب سے زیادہ تعداد پولیس اہلکاروں کی شامل ہے ۔ زخمیوں سے 69 پولیس ‘ 57 ایف سی جبکہ 52 مظاہرین کو پمز ‘ پولی کلینک میں علاج معالجے کی حکومت فراہم کی گئی ہیں پولیس نے 300 سے زائد مظاہرین کو گرفتارکر لیا۔شدید شیلنگ کے بعد مظاہرین ابتدائی طور پر منتشر ہونا شروع ہوگئے جبکہ پولیس نے درجنوں مظاہرین کو حراست میں بھی لے لیا۔ منتشر ہوتے ہی اردگر د کے علاقوں سے ریلیاں اور جلوس بر آمد ہوگئے مشتعل افراد نے سیکورٹی فورسز کا مقابلہ کرنے کے ساتھ ساتھ جڑواں شہروں میں گاڑیوں موٹرسائیکلوں کو نذر آتش کر دیا۔ مشتعل مظاہرین نے میٹرو اسٹیشن اور مری روڈ پر واقع ایک پیٹرول پمپ کو بھی آگ لگا دی ۔مظاہرین نے ایک ایف سی اہلکار کوپکڑ کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا لیکن ساتھی اہلکاروں نے اسے فوری طور پر مظاہرین کے قبضے سے چھڑا لیا۔ مشتعل افراد نے تھانہ بنی گالہ سمیت متعدد عمارتوں میں پولیس اہلکاروں کو مبحوس بھی کیا تاہم دیگر پولیس اہلکاروں نے انہیں بچا لیا۔

مظاہرین نے جڑواں شہروں میں تمام اہم شاہراہیں ٹائر جلا کر بلاک کر دیں جس سے دونوں شہروں میں ٹریف

فیض آباد میں مشتعل افراد کے ہاتھوں نذر آتش کی گئی پولیس وین سے شعلے بلند ہو رہے ہیں
فیض آباد میں مشتعل افراد کے ہاتھوں نذر آتش کی گئی پولیس وین سے شعلے بلند ہو رہے ہیں

ک کا نظام درہم برہم ہو گیا۔ دوسری جانب پمز پولی کلینک اور بینظیر اسپتال سمیت راولپنڈی اسلام آباد کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرکے چھٹی پر موجود پیرا میڈیکل اسٹاف اور ڈاکٹرزکو طلب کرلیا گیا۔دھرنے کے مقام پر ایمبولینسز بھی پہنچا دی گئیں جبکہ آپریشن کی فضائی نگرانی بھی کی گئی۔پولیس نے تمام سمت سے کارروائی کرتے ہوئے مری روڈ، راولپنڈی روڈ، کھنہ پل، اسلام آباد ایکسپریس وے، جی ٹی روڈ کی جانب سے پیش قدمی کرکے فیض آباد کو مظاہرین سے خالی کروانے کی کوشش کی۔ مری روڈ پراسکول بند کروا دیے گئے۔ کسی بھی خطرے کے پیش نظر حکومت نے اسلام آباد موٹر وے کو بھی وقتی طور پر بند کر دیا۔ ا س دوران پیمرا کی جانب سے نجی ٹی وی چینلز کو فیض آباد د ھرنا آپریشن کی براہ راست کوریج سے روک دیا گیا اور حکومت کی جانب سے موبائل اور انٹرنیٹ سروس کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا اور ٹی وی چینلز کی نشریات بھی بند کر دیں۔ آپریشن کے ردعمل میں راولپنڈی میں مشتعل افراد نے نجی ٹی وی چینل کی ڈی ایس این جی ، 3ایمبولینس گاڑیوں اورپولیس کی 5گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا۔ احتجاج کرنے والوں کے تشدد سے 2 رپورٹر زخمی ہوگئے ،کستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن( پی بی اے)نے میڈیا ٹیموں پر حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ ایسے حملے برداشت نہیں کئے جائیں گے۔پی بی اے نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ذمہ داریوں کی انجام دہی میں مصروف صحافیوں کا تحفظ ریاست کی ذمے داری ہے، حکومت کو قانون اپنے ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔جاں بحق ہونے والوں میں صدر میں واقع مدرسے میں زیر تعلیم پنڈی کا رہائشی 19سالہ حافظ عدیل، 43سالہ عرفان سکنہ تھانہ مغل تحصیل راولپنڈی 25سالہ محمد ضہیب ولد زاہد سکنہ ڈھوک کھبہ ،25سالہ عبدالرحمن مقامی امن کمیٹی کا رکن 35سالہ جہانزیب نثار ولد نثار اور ایک نامعلوم شخص شامل ہیں

مظاہرین آزادی پل پر ٹائر جلا کر راستہ بلاک کررہے ہیں
مظاہرین آزادی پل پر ٹائر جلا کر راستہ بلاک کررہے ہیں

جبکہآئی ایٹ کے علاقے میں ایک پولیس اہلکار مظاہرین کے وحشیانہ تشدد سے جاں بحق ہوگیا۔

مشتعل مظاہرین نے فیض آباد میں واقع سابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار کی رہائش گاہ پر ہلہ بول دیا چوہدری نثار علی خان پولیس کی بکتر بند گاڑی میں بیٹھ کر محفوظ مقام پر منتقل ہوگئے جبکہ مظاہرین نے چودھری نثار کی حفاظت پر مامور پولیس کے 60سے زائد افسران و جوانوں کو یرغمال بنا لیا اس موقع پر مظاہرین نے چوہدری نثار کی رہائش گاہ پر پتھر برسانے کے ساتھ پیٹرول پمپ سے متصل گھر کی باؤنڈری وال بھی گرادی۔ علاوہ ازیں دھرنا ختم کرانے کے لیے آپریشن کرنے کی خبر پھیلتے ہی تحریک لبیک اور دیگر مذہبی جماعتوں نے ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع کردیا ہے، لاہور میں مال روڈ پر مظاہرین کی جانب سے دھرنا دیدیا دیا گیا ،میٹرو بس سروس کو بندکردیا گیا ،صورتحال کشیدہ ہے ۔ پشاور میں رنگ روڈ کو4 گھنٹے تک دھرنا دے کر ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا، جس کی وجہ سے شہر میں بدترین ٹریفک جام رہا ۔،متصل قبائلی علاقوں اور افغانستان جانے والی مسافر ،ما ل بردارگاڑیوں ، کنٹینرزکی لمبی قطاریں لگ گئیں۔لوگوں کو پیدل جانا پڑا ۔ پشاور پریس کلب کے سامنے اور رنگ روڈ پر ہونیوالے مظاہرے کی قیادت تحریک لبیک کے ضلعی صدر حجت اللہ کر رہے تھے جبکہ جمعیت علما پاکستان اور دیگر مذہبی جماعتوں کے کارکنوں نے بھی احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی ۔ان کا کہنا تھا کہ تحریک لبیک کے گرفتارکارکنوں اور رہنماؤں کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔شیخوپورہ میں لوگوں نے شدید احتجاج کیا اور ٹائر جلا کر سڑک بلاک کردی، مظاہرین نے مذاکرات کے لیے آنے والے ن لیگی

فیض آباد دھرنے پر آپریشن کیخلاف لاہور میں مظاہرین کے ہاتھوں شاہدرہ پولیس اسٹیشن میں جلائی گئی کار اور موٹرسائیکل
فیض آباد دھرنے پر آپریشن کیخلاف لاہور میں مظاہرین کے ہاتھوں شاہدرہ پولیس اسٹیشن میں جلائی گئی کار اور موٹرسائیکل

ایم این اے جاوید لطیف کو بھی تشدد کرکے زخمی کردیا۔

مشتعل مظاہرین نے تھانہ شاہدرہ کے صحن میں کھڑی موٹر سائیکلوں کو آگ لگا دی اور تھانے کو بھی آگ لگانے کی کوشش کی تاہم پولیس اہلکاروں نے تمام داخلی گیٹ بند کردیے اور چھت پر چڑھ کر جان بچائی۔ سیالکوٹ میں مظاہرین نے وفاقی وزیر قانون زاہد حامدکی آبائی حویلی پر ہلہ بول دیا اور توڑ پھوڑ کی۔حسن ابدال میں مظاہرین نے جی ٹی روڈ پر دھرنا دے کر سڑک کو دونوں جانب سے بند کردیا۔بھکر میں مظاہرین نے میانوالی مظفر گڑھ روڈ کو بند کردیا۔ کامونکی ، سادھوکی ، ڈسکہ میں بھی عوام نے شدید احتجاج

(شہر میں دھرنوں کے باعث آغا خان اسپتال کے سامنے بد ترین ٹریفک جام ہے(فوٹو جسارت
(شہر میں دھرنوں کے باعث آغا خان اسپتال کے سامنے بد ترین ٹریفک جام ہے(فوٹو جسارت

کیا۔کوئٹہ میں بھی مظاہرین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔

کراچی سے اسٹاف رپورٹر کے مطابق پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا)نے ہفتے کے روز تمام نیوز چینلز کو آف ائر کرنے کا حکم دے دیا جس کے بعد کراچی سمیت مختلف شہروں میں ٹی وی چینلز کی نشریات بند کردی گئی ہیں۔پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے پہلے میڈیا کو فیض آباد دھرنے کے خلاف ہونے والے آپریشن کو براہ راست دکھانے پر پابندی عائد کی جس کے بعد چینلز کو ہی آف ائر کرنے کا حکم جاری کردیا۔پیمرا کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی درخواست پر کوڈ آف کنڈکٹ 2015 کے تحت میڈیا براہ راست کوریج کو بند کرے۔ پیمرا نے باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کرتے ہوئے میڈیا ہاؤسز کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت جاری کی ہے۔دوسری جانب ملک بھر میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک، ٹوئٹر اور یوٹیوب کو انٹرنیٹ براؤزر کے ذریعے بند کردیا گیا ہے۔