دھرنے کے شرکا پر تشدد کر کے حکومت نے عدلیہ کو بد نام کیا ہے، مشتاق احمد خان

253

پشاور(وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت پہلے ہی وزیر قانون زاہد حامد سے استعفا لے لیتی تو انسانی جانوں اور قومی املاک کا ضیاع نہ ہوتا، حکومت نے دھرنے کے معاملے کو مس ہینڈل کیاہے، جماعت اسلامی اور دھرنے والوں کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ ختم نبوت کے حلف نامے کو تبدیل کرنے والے افراد کو بے نقاب کرکے سزا دی جائے، دھرنے کے شرکا پر تشدد کرکے حکومت نے عدلیہ کو بدنام اور خود کو سیاسی طور پر شہید کرانے کی کوشش کی،تشدد کرکے حکومت نے فسطائیت کا ثبوت دیا، صرف ایک شخص کو بچانے کے لیے حکومت نے معصوم لوگوں پر گولیاں چلائیں اور انہیں شہید کیا، پرامن دھرنے پر بدترین تشدد کی مذمت کرتے ہیں، جب تک سو جوتے سو پیاز نہ کھالے تب تک حکومت کو سمجھ نہیں آتی ، دھرنے کے دوران تشدد کے نتیجے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کے زخموں پر مرحم رکھنے کی ضرورت ہے، حکومت متاثرہ افراد کے خاندانوں کی مالی مدد کرے اور نقصانات کا ازالہ کرے۔آپریشن کے دوران گرفتار ہونے والے مظاہرین فوری طور پر رہا کیے جائیں،زاہد حامد پہلے ہی رضاکارانہ طور پر مستعفی ہو جاتے تو یہ نوبت نہ آتی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکزالاسلامی پشاور سے جاری کیے گئے اپنے بیان میں کیا۔ مشتاق احمد خان نے کہا کہ ختم نبوت کا معاملہ حساس نوعیت کا ہے، حکومت نے جان بوجھ کر ختم نبوت کی شق میں تبدیلی کی، راجا ظفر الحق کی سربراہی میں بنائی گئی کمیٹی کی رپورٹ میں جن ذمے داروں کا نام آیا ہے انہیں عوام کے سامنے لایا جائے اور ختم نبوت کی شق کو چھیڑنے کی پاداش میں سخت سزا دی جائے۔ ختم نبوت ہمارے ایمان کی بنیاد ہے، اس قانون میں کسی قسم کی تبدیلی کے خلاف ہر حد تک جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اوّل روز سے یہ مطالبہ کرتی رہی ہے کہ ختم نبوت شق میں تبدیلی کی گستاخی کرنے والوں کو بے نقاب کرکے سزا دی جائے ، حکومت نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہ جماعت اسلامی کا مطالبہ مانا اور نہ ہی دھرنے والوں کا، حکومت نے مطالبہ تسلیم کرلیا ہوتا تو بے گناہ انسانوں کو جان سے نہ جانا پڑتا۔حکومت پہلے ہی مذاکرات کا راستہ اختیار کرلیتی تو اس کی اتنی سبکی نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت ﷺ کی محافظ ہے، ہم کسی صورت عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت ﷺ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ برداشت نہیں کریں گے۔