سازش کے تحت شوگر مافیا کرشنگ سیزن شروع نہیں کررہا، سردار ظفر

225

فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی) جماعت اسلامی یوتھ کے ضلعی امیر سردار ظفر حسین خان ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ چھے سال گزر جانے کے باوجود گنے کی سرکاری قیمت خرید وہیں پر ہے، کسانوں کو معاشی قتل عام سے بچانے کے لیے گنے کی قیمت خرید 250 روپے من مقرر کی جائے اور شوگر ملوں کو فوری طور پر چالوکیا جائے۔ شوگر مافیا کی طرف سے گنے کی کم قیمت پر خرید کے فیصلے کے باعث کاشتکاروں کو 50 ارب روپے کے نقصان ہو نے کا خدشہ ہے۔ کاشتکاروں کو سہولیات فراہم نہ کی گئیں تو آئندہ برس کماد کی فصل کاشت نہ ہو سکے گی۔ تمام شوگر ملز کو سی پی آر کے بجائے کاشتکاروں کو بذریعہ چیک ادائیگی کرنے کا پابند کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی چنیوٹ بازار میں مختلف دیہات سے آئے کاشتکاروں کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ منظم سازش کے تحت شوگر مافیا کرشنگ سیزن شروع نہیں کررہا تاکہ کسان مجبور ہوکر سستے داموں گنا فروخت کرنا شروع کردیں۔ کسانوں کی سال بھر کی کمائی پر ہاتھ صاف کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک گنے کے کاشتکاروں کو مل مالکان کی طرف سے پچھلے سال کی ادائیگیاں نہیں کی گئی ہیں۔ شوگر ملیں حکمران طبقے کی ہونے کی وجہ سے مرکزی اور صوبائی حکومتوں نے امسال کنڈا چیکنگ کمیٹیوں میں کسانوں کے حقیقی نمائندوں کو شامل نہ کرکے جانبداری اور کسان دشمن پالیسی کا ثبوت دیا ہے جبکہ گنے کے خریداری مرکز پر کنڈوں پر بھی ہیرا پھیری کی جارہی ہے جس کی وجہ سے کسانوں کا استحصال کیا جارہا ہے۔