سی ویو پر نوجوان کی ہلاکت

340

وی آئی پی کلچر اور طاقت کا نشہ اس قدر خطرناک چیز ہے کہ پورا معاشرہ اس سے خراب ہو جاتا ہے۔ جس کے پاس بڑی گاڑی یا اسلحہ ہے وہ خود کو بادشاہ بلکہ اس سے بھی بڑی مخلوق سمجھتا ہے۔ کراچی میں اتوار کے روز ایک افسوس ناک سانحہ پیش آیا جس میں رئیس زادوں نے ایک موٹر سائیکل سوار کے زخمی ہونے پر تلخ کلامی کے بعد کار سوار نوجوانوں پر فائرنگ کر دی جس سے ایک جاں بحق اور اس کا دوست زخمی ہوگیا۔ پولیس نے بعد میں 5 نوجوانوں کو گرفتار کرلیا اور گاڑیاں تحویل میں لے لیں۔ یہ معاملہ اتنا سادہ نہیں جیسا کہ رپورٹ کیا گیا ہے۔ یہ کھیل صرف سی ویو پر نہیں ہوتا شارع فیصل اور ایم اے جناح روڈ بھی اس سے محفوظ نہیں۔ شہر بھر کی سڑکوں پر راتوں کو یہ تماشے ہوتے ہیں۔ پولیس پہلے کسی کو نہیں پکڑتی تیزرفتار سے موٹر سائیکل چلانے والوں کو کیوں نہیں روکا جاتا۔ یہ لوگ ٹولیوں کی شکل میں نکلتے ہیں اور گاڑی والا یا کوئی موٹر سائیکل والا ذرا اعتراض کرے تو اس کی طبیعت صاف کر دیتے ہیں۔ جب پولیس ڈبل سواری پر پابندی کے قانون کو زبردستی نافذ کر سکتی ہے‘ ہیلمٹ اور فینسی نمبر پلیٹوں کے لیے زبردستی کرسکتی ہے تو اس غیر قانونی کام پر گرفت کیوں نہیں کرسکتی؟ اس واقعے میں ایک نوجوان اپنی جان سے گیا پولیس نے رسمی کارروائی کرلی ہے بعد میں ضمانتیں وغیرہ کروانے کے بعد پھر سے یہی کھیل جاری ہو جائے گا۔ اگر آئی جی سندھ سختی سے نوٹس لیں تو یہ کھیل بند ہوگا ورنہ اور جانیں جائیں گی۔