تین سال سے تنخواہوں سے محروم اساتذہ کے مسائل حل کیے جائیں،حافظ نعیم الرحمن

249

امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 2ہزار سے زائد اساتذہ سمیت محکمہ تعلیم کے 4ہزار ملازمین کو تین سال سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی سندھ حکومت کا ظالمانہ اقدام ہے اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔ صوبائی حکومت اور محکمہ تعلیم ان مظلوم اساتذہ اور ملازمین کے ساتھ ناروا سلوک ختم کریں اور اسکروٹنی کمیٹی کی سفارشات کے مطابق ان سب کو ریگولرائز کریں اور ان کی تنخواہوں کی ادائیگی کو فی الفور یقینی بنائیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورِ حق میں ٹیچرز ایسوسی ایشن کراچی کے ایک وفد سے گفتگو کر تے ہوئے کیا ۔وفد میں ایسوسی ایشن کے صدر طاہر جانباز ،جنرل سیکریٹری محمد آصف ،نائب صدر ظہیر احمد ،سیکریٹری اطلاعات عبدالجبار بھٹی ،رابطہ کمیٹی کے سیکریٹری ملک امداد اور دیگر موجود تھے ۔ وفد نے بتا یا کہ تمام قواعد و ضوابط اور قوانین کے مطابق صوبائی حکومت نے 2012ءمیں ان کو اپائینمنٹ لیٹر جاری کیے تھے اور تمام اساتذہ اور دیگر ملازمین نے اپنی ڈیوٹی انجام دیان شروع کر دی تھی لیکن ان کی تنخواہیں جاری نہیں کی گئیں ۔ہم نے بہت کوششیں کیں ،احتجاج بھی کیا لیکن ہماری تنخواہیں آج تک بحال نہیں کی گئیں ۔وفد نے بتا یا کہ 2014ءمیں نیاز لغاری کی زیر قیادت ایک اسکروٹنی کمیٹی بنائی گئی تھی جس نے تقریباً 4ہزار اساتذہ اورملازمین کو بحال کر نے کی سفارش کی تھی لیکن اس پر بھی عمل نہیں ہو ا ۔

حافظ نعیم الرحمن نے اس افسوناک صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کر تے ہوئے صوبائی حکومت اور محکمہ تعلیم کے اس رویے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ داخلی چپقلش اور وزراءکی جنگ میں معزز اساتذہ کو عملاً بے روزگار کر دیا ہے ۔ہزاروں خاندان متاثر ہو رہے ہیں لیکن سندھ حکومت اور محکمہ تعلیم یہ دیرینی مسئلہ حل کر نے پر تیار نہیں ۔وفد نے حافظ نعیم الرحمن کو بتا یا کہ ٹیچرز ایسوسی ایشن کی جانب سے گڈاپ ٹاﺅن میں جماعت اسلامی کے تحت ہو نے والے بلدیاتی کنونشن میں ہم ان کو خوش آمدید کہیں گے اور متاثرہ اساتذہ اور ملازمین بھی کنونشن میں شر کت کریں گے۔