منصوبے کے تحت انتخابات کو التوا کی طرف لے جایا جارہا ہے‘ سراج الحق

514
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق منصورہ میں صحافیوں کے وفد سے گفتگو کررہے ہیں
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق منصورہ میں صحافیوں کے وفد سے گفتگو کررہے ہیں

لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ انتخابات پر بے یقینی کے بادل منڈلا رہے ہیں اور کچھ لوگ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت 2018ء کے انتخابات کو گردوغبار کے حوالے کررہے ہیں۔جماعت اسلامی بروقت انتخابات چاہتی ہے تاکہ ملک میں جمہوریت کا پہیہ چلتا رہے۔قرضے معاف کرانے اور دولت بیرون ملک منتقل کرنے والوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔جاگیردار اور سرمایہ دار حکمران ٹولہ حقیقی جمہوریت کی راہ میں سب سے بڑی رکاو ٹ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں صحافیوں کے وفد سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم بھی موجود تھے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جاگیر دار کرپشن اور لوٹ مار کی دولت کے بل بوتے پر پورے الیکشن پراسس کو یرغمال بناتا ہے اور انتخاب لڑنے کے بجائے الیکشن کو اغوا کرتاہے جس کی وجہ سے ملک میں مڈل کلاس اور دیانتدار قیادت سامنے نہیں آسکی۔ظالم،جاگیردار اور سرمایہ دار سیاست کو اپنے گھر کی لونڈی سمجھتے ہیں۔70 سال سے یہی کرپٹ اور بد دیانت ٹولہ مسلسل عوام کو جمہوریت کے نام پر دھوکا دے رہا ہے اور جمہوریت کے لبادے میں ملک پر بدترین آمریت کا راج ہے ۔ مارشل لا دور میں یہ سیاستدان حکمرانوں کے دست و بازو بن جاتے ہیں اور نام نہاد جمہوری حکومتوں کے دور میں تمام اختیارات اسی ٹولے کے ہاتھ میں رہتے ہیں ۔ یہ جھنڈے اور پارٹیاں بدلتے ہیں مگر سب کا ماٹو ایک ہے کہ قومی خزانے کو کس طرح لوٹنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سیاستدانوں کا دامن صاف ہوتا تو قوم کو کبھی مارشل لاؤں کا سامنا نہ کرنا پڑتا ۔ مفاد پرست سیاست دان سیاست کو ایک گھوڑے کی طرح استعمال کرتے ہیں اور اس گھوڑے کی باگیں ہمیشہ امریکی سامراج اور عالمی اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھ میں ہوتی ہیں ۔ یہ قومی مفاد نہیں ہمیشہ عالمی طاقتوں کے اشاروں پر چلتے ہیں۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملک میں روزانہ ہونے والی 12 ارب روپے کی کرپشن پر قابو پالیا جائے تو ملک میں روزانہ نشتر میڈیکل کالج جیسے6 میڈیکل کالج ، پنجاب یونیورسٹی جیسی ایک بڑی یونیورسٹی بنائی جاسکتی ہے۔ 27روزانہ 50 میگاواٹ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے اور2 کروڑ 26 لاکھ تعلیم سے محروم بچوں کو مفت تعلیم دی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں وسائل کی کوئی کمی نہیں اصل مسئلہ ان وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم اور لوٹ مار ہے جس کی وجہ سے قوم کو غربت ، جہالت اور لوڈشیڈنگ کے اندھیروں کا سامنا ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی ملک کی واحد نظریاتی جمہوری اور پروگریسو جماعت ہے جس کے پاس اسٹیٹس کو کی حامی ان خاندانی پارٹیوں کے مقابلے میں ایک مؤثر متبادل نظام اور قیادت موجود ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سیاسی میدان میں موجود اور3،3 بار اقتدار کے مزے لوٹنے والوں کا کوئی نظریہ ہے نہ ان کے پاس ملک و قوم کی خدمت کا کوئی منصوبہ ہے، ملک پر 3،3 بار حکومتیں کرنے والی دونو ں پارٹیوں نے عوام کے لیے کچھ نہیں کیا صرف اپنے مفادات سمیٹے ہیں جبکہ جماعت اسلامی کے پاس ایک آفاقی نظریہ ہے جس کی بنیاد پر یہ ملک قائم ہواتھا اور ترقی و خوشحالی کا وہ منصوبہ ہے جس میں تعلیم ، روزگار اور چھت سے کوئی محروم نہیں رہے گا ۔ انہوں نے کہاکہ تمام ملکی مسائل کا حل نظام مصطفےٰؐ کے نفاذ میں ہے۔ ملک سے سودی نظام کا خاتمہ اور زکوٰۃ کا پاکیزہ نظام رائج کر دیا جائے تو ملک کی سالانہ آمدن 3 گنا بڑھ سکتی ہے ۔ سراج الحق نے اس یقین کا اظہار کیاکہ قوم ان لیٹروں کے چنگل سے نکل کر آج نہیں تو کل ضرور جماعت اسلامی کی جدوجہد میں شامل ہوگی کیونکہ اس کے بغیر ملک و قوم کو موجودہ بحرانوں سے نجات نہیں مل سکتی ۔