حکومت نے ماڈل ٹاؤن واقعہ میں ملوث افراد کوچھپانے کی کوشش کی

249

لاہور (وقائع نگار خصوصی) قائم مقام امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے ہائی کورٹ کے حکم پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ منظر عام پر لانے کاخیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو انصاف کے حصول میں مدد ملے گی۔ ماڈل ٹاؤن انکوائری رپورٹ نے کئی سنجیدہ سوالات کو جنم دے دیا ہے۔ رپورٹ سے بہت سارے مخفی کردار بے نقاب ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے اصل ذمے داران کو کیفر کردار تک پہنچایاجائے۔ جب تک امیر اور غریب کے لیے یکساں قانون نہیں ہوگا اس وقت تک ملک کے اندرونی حالات بہتر نہیں ہوسکتے۔ سوچی سمجھی سازش کے تحت پنجاب حکومت نے ماڈل ٹاؤن واقعہ میں ملوث افراد کوچھپانے کی کوشش کی، جس پر عوام میں شدید ردعمل پایا جاتا ہے۔ پولیس کا رویہ بھی سچائی کو دفن کردینے کے مترادف تھا یہی وجہ ہے کہ ٹربیونل کو کیس کی تہہ تک جانے کے لیے مکمل اختیارات نہیں دیے گئے۔ صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ کے حکم پر ماڈل ٹاؤن میں خون کی ہولی کھیلی گئی۔ حکومت کو پابند کیا جائے کہ وہ سانحہ کا ٹرائل غیر جانبدار اور شفاف انکوائری رپورٹ کو 30 دن میں یقینی بنائے۔