کابل ( مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان میں امن مذاکرات کی کوششوں سے وابستہ سرکاری پینل نے طالبان کو کابل کہیں بھی اپنا نمائندہ دفتر کھولنے کی پیشکش کی ہے۔سرکاری سطح پر قائم کی گئی اعلیٰ سطحی امن کونسل کے سینئر رْکن نے بدھ کو افغان دارلحکومت میں اخباری نمائندوں کی موجودگی میں اس نئی پیش کش کا اعلان کیا۔ محمد اکرم خپلواک نے کہا ہے کہ بغیر شرائط کے وہ امن عمل میں شامل ہونے پر تیار ہیں یا یہ کہ طالبان جو بھی تجویز کریں ہم اْس طریقہ کار پر رضامند ہوں گے۔ انہوں نے طالبان رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ باعزت مکالمے کے لیے مذاکرات کی میز پر آجائیں تاکہ تنازعے کی مشکلات کو ختم کیا جاسکے، جو افغانوں کو لاحق ہیں۔طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے وائس آف امریکا کو بتایا کہ افغانستان میں غیر ملکی موجودگی ہی ’’اصل مسئلہ‘‘ ہے۔اْن کے بقول ہمیں کابل میں دفتر قائم کرنے کی کوئی ضرورت نہیں چونکہ نصف سے بھی زیادہ افغانستان ہمارے کنٹرول میں ہے اور سارا افغانستان ہی ہمارا دفتر ہے۔