بلوچستان : پرندوں کی افزائش کے علاقوں میں شکار پر مکمل پابندی عاید 

128

کوئٹہ(این این آئی)وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ خان زہری کی زیر صدارت جمعہ کو منعقد ہونے والے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں اہم صوبائی امور کا جائزہ لیتے ہوئے اہمیت کے حامل
فیصلے کیے گئے۔صوبائی کابینہ نے بلوچستان وائلڈ لائف ایکٹ 2014ء پر مکمل طور پر عملدرآمد کے ذریعہ جنگلی حیات کے تحفظ اور غیرقانونی شکار کی مکمل روک تھام کو یقینی بنانے کی ضرورت سے اتفاق کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ چونکہ 18ویں ترمیم کے تحت پرندوں کے شکار کے لائسنس اور پرمٹ کا اجرا حکومت بلوچستان کا اختیارہے لہٰذا وزارت خارجہ صوبائی حکومت کی اجازت کے بغیر شکار کے لائسنس اور پرمٹ کے اجرا کی مجاز نہیں ہوگی۔وفاقی حکومت صوبے کا کوئی بھی علاقہ شکار کے لیے الاٹ کرنے کے لیے صوبائی حکومت سے رجوع کرے گی۔ کابینہ نے پرندوں کی افزائش کے علاقوں میں شکار پر مکمل پابندی عاید کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔ صوبائی کابینہ نے یہ فیصلہ بھی کیا کہ صوبائی محکمہ جنگلات اور جنگلی حیات کی جانب سے پرمٹ اور لائسنس کے اجراء کے بغیر ہر شکار غیر قانونی تصور ہوگا اور تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرغیر قانونی شکار کی روک تھام کے ذمے دار ہوں گے جبکہ شکار کے پرمٹ اور لائسنس کے اجراء کے حوالے سے متعلقہ اضلاع کے عوام اور ارکان اسمبلی کے تحفظات کو دور کیا جائے گا۔