وزیراعلیٰ سندھ کی توجہ ایک اہم فیصلے کی جانب مبذول کرانا چاہتی ہوں جو انہوں نے گزشتہ دنوں کیا ہے کہ سندھ کے وزرا کی تنخواہوں میں 300 فی صد اضافہ کیا جائے اور اس کے ساتھ ساتھ سندھ کے سرکاری ملازمین پر رحم کھاتے ہوئے 10 فی صد اضافے کا اعلان بھی کیا ہے جو سراسر ناانصافی ہے۔ اگر صورت حال کا جائزہ لیا جائے تو وزرا کو تو تنخواہ کے ساتھ ساتھ تمام مراعات فراہم کی جاتی ہیں جیسے کہ سرکاری گاڑیاں، پروٹوکول، سفری اخراجات، رہائشی اخراجات یہ سب سندھ حکومت کی ذمے داری ہوتی ہے، اس کے علاوہ انہیں تمام یوٹیلیٹی بلز میں بھی کافی حد تک سبسڈی دی جاتی ہے لیکن اس کے برعکس ایک سرکاری ملازم جو کسی اسکول کا ٹیچر بھی ہوسکتا ہے اور کسی سرکاری ادارے میں چپڑاسی اور مالی بھی اُن کو تو کوئی سہولت اور کوئی مراعات حاصل نہیں ہوتیں بلکہ ان کو تو اپنی تنخواہ کا ہی بیشتر حصہ خرچ کرکے اپنی ملازمت پر آنا جانا ہوتا ہے، اس کے علاوہ بجلی، گیس اور گھر کے کرائے اور راشن کا خرچ بھی اسی تنخواہ میں سے پورا کرنا ہوتا ہے جو سرکاری ملازمین کے ساتھ ظلم ہے، برائے مہربانی اس فیصلے پر نظرثانی کریں اور غریب عوام کو بھی اس ملک میں جینے کا حق دیں۔
نازش مرتضیٰ