ٹرمپ کا اعلان خطرناک اور ناقابل قبول ہے‘ عرب لیگ

493
انقرہ: ہزاروں افراد بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قراردینے کیخلاف احتجاج کرر رہے ہیں
انقرہ: ہزاروں افراد بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قراردینے کیخلاف احتجاج کرر رہے ہیں

قاہرہ(خبرایجنسیاں+مانیٹرنگ ڈیسک) عرب لیگ نے مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کو خطرناک اورناقابل قبول قراردے دیا۔مصرکے دارالحکومت قاہرہ میں عرب لیگ کے ہنگامی اجلاس میں 22 عرب ممالک کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی۔اجلاس فلسطین اور اردن کی درخواست پر طلب کیا گیاتھا۔ اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق ٹرمپ کے فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، یہ فیصلہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے جس سے تشدد میں اضافہ ہوگا، غصہ بھڑکے گا اور خطے میں مزید افراتفری پھیلے گی۔ اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ امریکا مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لے۔ عرب لیگ کی جانب سے یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ امریکی صدرکے اس اقدام کواقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی لے جایا جائے گااورقرارداد منظور کرائی جائے گی۔ قبل ازیں عرب لیگ کے سربراہ احمد ابوالغیط نے اجلاس سے خطاب میں دنیا کے تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین کو ایک ایسی خودمختار ریاست تسلیم کریں جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔ان کا کہنا تھا کہ امریکی فیصلہ قبضے کو قانونی قرار دینے کے مترادف ہے جب کہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنا اسرائیل اور فلسطین تنازعے کے سیاسی حل پر حملہ ہے۔احمد ابو الغیط نے مزید کہا کہ ٹرمپ کا فیصلہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امن کے لیے امریکی کوششوں پر سوال اٹھاتا ہے، ایسی غلطی پر چپ نہیں رہ سکتے ،امریکی پالیسی میں تبدیلی سے ٹرمپ انتظامیہ پر عرب ممالک کے اعتماد کو ٹھیس پہنچی ہے،امریکی فیصلے سے عرب دنیا میں امریکا پر اعتبارختم ہو گیا ہے۔ اس موقع پرلبنان کے وزیرخارجہ جبران باسل نے تجویز دی کہ ٹرمپ کے اس فیصلے پرعرب ممالک کو امریکا پر معاشی پابندیاں عاید کرنی چاہئیں تاکہ امریکا کو بیت المقدس میں اپنا سفارتخانہ منتقل کرنے سے روکا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ امریکا کے اس فیصلے کے خلاف اقدامات لینے ضروری ہیں۔ فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی کاکہنا تھا کہ امریکی فیصلہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے جبکہ اردن کے وزیر خارجہ الیمن الصفدی کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو مطمئن کیے بغیر خطے میں قیام امن ممکن نہیں۔ مصر کے وزیر خارجہ سامع شکری نے کہا کہ موجودہ صورتحال سے شدت پسندوں کو فائدہ ہوگا، انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ دو ریاستی حل کو یقینی بنائے۔22ممالک کے وزرائے خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس کی آزادی تک مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ دوسری جانب امریکی فیصلے کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج جاری ہے ۔ فلسطین میں بچے، بوڑھے اور خواتین ہزاروں کی تعداد میں سڑکوں پر ہیں۔ غزہ کی پٹی، مغربی کنارے اور بیت اللحم میں اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 4ہو گئی۔ اسرائیلی وزیرِ اعظم بینجمن نتن یاہو کے دورہ فرانس سے پہلے پیرس میں مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے فلسطین کے حق میں نعرے لگائے۔ادھریونان کے دارالحکومت ایتھنز میں فلسطینیوں کے حق میں احتجاجی ریلی نکالی گئیاورامریکی سفارتخانے کے سامنے امریکی پرچم بھی نذر آتش کیاگیا۔ جرمنی کے دارالحکومت برلن میں بھی امریکا کے سفارتخانے کے سامنے فلسطین کے حق میں مظاہرہ کیا گیا۔لبنان کے دارالحکومت بیروت میں امریکی سفارت خانے کے قریب سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔ علاوہ ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ریاست مسی سپی میں واقع انسانی حقوق سے متعلق میوزیم کا دورہ کیا وہاں بھی ان کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔