وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار کی زیر صدارت وفاقی ادارہ پاکستان بیوروبرائے شماریات کی گورننگ کونسل نے مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کی روشنی میں چھٹی مردم شماری مارچ 2016ءمیں فوج کی نگرانی میں کرانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ نئی مردم شماری کی ابتدائی رپورٹ جون 2016ءمیں اور مکمل رپورٹ دسمبر 2016ءتک جاری کی جائے گی۔ مردم شماری پر 14 ارب 50کروڑ کے اخراجات آئیں گے۔ نئی مردم شماری کےلئے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 14.5 ارب روپے مختص کیے جائیں گے جبکہ صوبے بھی اس میں حصہ ڈالیں گے۔ وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا کہ چھٹی مردم شماری کےلئے بروقت فنڈز کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔
بدھ کو وفاقی وزری خزانہ اسحق ڈار کی زیر صدارت وفاقی وزری دارہ شماریات کی گورننگ کونسل کا اجلاس منعقد ہوا جس میں چیف شماریات آصف باجوہ نے بریفنگ دی کہ ملک بھر میں چھٹی مردم شماری مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کی روشنی میں مارچ 2016ءمیں کرانے کےلئے متعدد اقدمات کیے جاچکے ہیں جبکہ نئی مردم شماری فوج کی نگرانی میں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ نئی مردم شماری کےلئے 14.5 ارب روپے کا بجٹ منظور کیا گیا ہے جبکہ صوبے بھی اس میں حصہ ڈالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ابتک کی تیاریوں کے مطابق چھٹی مردم شماری کی ابتدائی رپورٹ جون 2016 میں جاری کی جائے گی جبکہ آبادی اور وسائل کی ضلع وار مکمل رپورٹ دسمبر 2016ءتک جاری کی جائے گی ۔
اس موقع پر وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا کہ مالی سال 2015-16 کے بجٹ میں چھٹی مردم شماری کےلئے 14.5 ارب روپے مختص کیے جائیں گے جبکہ مردم شماری کے شیڈول کے مطابق انعقاد کےلئے فنڈز کی بروقت فراہمی یقینی بنائی جائے گی ۔ علاوہ ازیں اجلاس میں پاکستانی معیشت کا بنیادی سال تبدیل کرنے کےلئے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا جس پر وزیر خزانہ نے اطمینان کا اظہار کیا۔