سولہ دسمبر ہمیں دو عظیم سانحات کی یاد میں غمزدہ کر دیتی ہے

135

پشاور(وقائع نگار خصوصی)ناظمہ صوبہ جماعت اسلامی حلقہ خواتین خیبر پختونخوا عنایت بیگم نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 16دسمبر کی تاریخ ہمیں دو عظیم سانحات کی یاد میں غمزدہ کر دیتی ہے۔ سقوط ڈھاکا اور آرمی پبلک اسکول پشاورہماری تاریخ کا وہ سیاہ ترین دن ہے کہ جب دو بار ایک عالمیسازش کے تحت پاکستان کو نشانہ بنایا گیا اور ہم تاریخی حقائق کو جانتے ہوئے بھی شخصیات اوراداروں پر الزامات عائد کرکے اپنا قبلہ درست کرنے میں ناکام رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سقوط ڈھاکا ہماری عسکری تاریخ کا بدترین واقعہ تھا جو جنگ شروع ہونے سے قبل ہی یہ بتا رہی تھی کہ ہم یہ جنگ ہار جائیں گے۔ اس سانحے نے جہاں ہماری قومی سوچ اور لاشعور پر گہرے اثرات مرتب کیے اور قوم کو مستقل طور پر بے یقینی کے خوف میں مبتلا کر دیا وہاں ملک کے اندر بھی علیحدگی پسند عناصر کی حوصلہ افزائی کی ۔ باشعور قومیں اس قسم کے سانحات سے سبق حاصل کرتی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ سقوط ڈھاکا کا دلخراش واقعہ امت مسلمہ کی تاریخ میں سقوط بغداد اورسقوط غرناطہ کے بعد بدترین واقعہ ہے جس نے مستقبل پر بہت گہرے اور دور رس اثرات مرتب کیے اگر ہم آئندہ ایسے واقعات سے محفوظ رہنا چاہتے ہیں تو ہمیں فوری طور پر اغیار کی غلامی سے نکل کر آزادانہ داخلہ وخارجہ پالیسیاں تشکیل دینا ہوں گی اور ان سب سے بڑھ کر ہمیں بحیثیت قوم اللہ سے گڑگڑا کر معافی طلب کرنا ہو گی اور اعمال صالحہ کی جانب راغب ہو نا ہو گا اوران شاء اللہ رب العزت ہمیں ایسے حکمران بھی نصیب فرمائے گا جو امریکا سمیت کسی بھی دنیاوی طاقت کے آگے جھکنے کے بجائے صرف اللہ کو سپر پاور مانیں گے اور یہی حکمران ہمیں غلامی کے اندھیروں سے نجات دلائیں گے۔