دینی بہنوں اور بھائیوں وقت کی قدر کریں، 24 گھنٹے دن کے ہوتے ہیں اگر ہم ان کو 8 گھنٹے کی ترتیب سے تقسیم کرلیں تو دونوں جہانوں میں کامیاب ہوں گے۔ ان شاء اللہ تعالیٰ۔ دنیا کے جھمیلے کبھی ختم نہیں ہوتے، اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے ہمیں صبح بیدار ہونا چاہیے، تمام نمازیں اپنے اپنے وقت پر قائم کرنا چاہیے، تلاوت قرآن مجید با ترجمہ پڑھنا ضروری ہے، تسبیحات ضروری ہیں، ان سب کاموں کے ادا کرنے میں 3 گھنٹے لگیں گے بمشکل، اور اپنے خالق کائنات سے بندگی کا اظہار بھی ہے اور مسلمان ہونے کا ثبوت بھی۔ 8 گھنٹے اپنے گھر والوں، ماں، باپ، رشتے دار، محلے دار کے لیے ان سے سب میل ملاپ ہوگا جن سے ہمارے رزق میں برکت بھی ہوگی اور عزت بھی، 8 گھنٹے آرام کے لیے کافی ہیں۔ زیادہ آرام جسم کو سست کردیتا ہے، آج ہمارا حال یہ ہے کہ ہم سب سونے میں زیادہ وقت لگا دیتے ہیں، کھانے پکانے میں سارا دن صرف کردیتے ہیں اور ذرا سی کسر رہ جائے تو ساری محنت پر پانی پھیر دیتے ہیں۔ ٹی وی ڈرامے دیکھ کر گھنٹوں وقت لگا رہے ہیں، اس سے بہتر تو اچھی کتاب کا مطالعہ کرلیتے۔ ڈراموں سے ہمارے بھی دماغ خراب اور گھر میں بچوں کا بھی دماغ خراب ہوتا ہے، اگر ہم اپنے دن کو صحیح ترتیب دے دیں جس سے اللہ بھی راضی اور گھر میں بھی امن، سکون، چین نظر آئے گا۔ اللہ تعالیٰ ہمارے وقت میں برکت عطا کرے اس کو صحیح استعمال کرنے کی توفیق دے (آمین)۔
سائرہ بانو،ضلع بن قاسم، شرقی کورنگی