کوئٹہ: دہشت گردوں کا چرچ پر حملہ‘ 9افراد ہلاک‘ 50سے زائد زخمی

1425
کوئٹہ: چرچ میں خودکش حملے کے بعد تباہی پھیلی ہوئی ہے‘ چھوٹی تصویر میں زخمیوں کو اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے
کوئٹہ: چرچ میں خودکش حملے کے بعد تباہی پھیلی ہوئی ہے‘ چھوٹی تصویر میں زخمیوں کو اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے

کوئٹہ /اسلام آباد(نمائندگان جسارت ) کوئٹہ کے علاقے زرغون روڈ پر واقع چرچ پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں 4 خواتین سمیت 9 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے جبکہ فورسز کی کارروائی میں 2 خودکش حملہ ہلاک اور 2 فرار ہوگئے۔ کوئٹہ کے زرغون روڈ پر دہشت گردوں نے چرچ پر اس وقت حملہ کیا جب وہاں دعائیہ تقریب جاری تھی، خودکش بمباروں نے چرچ کے اندر جانے کی کوشش کی تاہم مرکزی دروازے پر تعینات اہلکار نے فائرنگ کر کے ایک بمبار کو مار گرایا جبکہ دوسرا خودکش حملہ آور چرچ کے احاطے میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ فائرنگ کے بعد پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی جس کے بعد سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان دوطرفہ فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔فائرنگ کے تبادلے میں دوسرا خودکش بمبار زخمی ہوا جس نے چرچ کے احاطے میں ہی خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کے مطابق چرچ پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کی تعداد 4 تھی جن میں سے 2 ہلاک اور 2 فرار ہوگئے۔ڈی آئی جی کوئٹہ کا کہنا ہے کہ علاقے کو گھیرے میں لیتے ہوئے فرار ہونے والے 2 دہشت گردوں کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔آئی جی بلوچستان معظم انصاری نے بھی میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ خودکش حملہ آوروں کی تعداد 2 تھی جن میں ایک دہشت گرد چرچ کے مرکزی دروازے پر مارا گیا جبکہ دوسرے نے احاطے میں خود کو دھماکے سے اڑایا۔ آئی جی بلوچستان نے کہا کہ چرچ میں خواتین اور بچوں سمیت تقریباً 400 افراد موجود تھے، اگر دہشت گرد چرچ کے اندر پہنچ جاتے تو بہت بڑا نقصان ہوسکتا تھا تاہم سیکورٹی فورسز نے فرائض انجام دیتے ہوئے قوم کو بڑے سانحے سے بچاتے ہوئے حملہ آوروں کو ہلاک کیا۔ سول اسپتال کے ترجمان ڈاکٹر وسیم بیگ کے مطابق چرچ حملے میں 4 خواتین سمیت 9 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 57 زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ ترجمان سول اسپتال کے مطابق زخمیوں میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔ سول اسپتال سمیت کوئٹہ کی دیگر اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے جبکہ شدید زخمیوں کو ٹراما سینٹر میں طبی امداد دی جارہی ہے۔ زخمیوں کو خون کے عطیات دینے کے لیے شہریوں کی بڑی تعداد سول اسپتال میں موجود ہے۔خودکش بمباروں کی عمریں 16 سے 20 سال کے درمیان ڈائریکٹر سول ڈیفنس کے مطابق دونوں حملہ آوروں کی عمریں 16 سے 20 سال کے درمیان تھیں جبکہ اہلکار کی فائرنگ سے ہلاک دہشت گرد کی خودکش جیکٹ ناکارہ بنا دی گئی۔ڈائریکٹر سول ڈیفنس کے مطابق حملہ آوروں کی خودکش جیکٹ میں تقریباً 15 ،15 کلو بارودی مواد موجود تھا اور خودکش جیکٹس میں 10، 10 میٹر پرائما کارڈ بھی استعمال کیا گیا۔حملے میں جاں بحق وزخمی ہونے والوں میں مہک ولد سہیل یوسف ، اکاش ولدنسیم ،فضل مسیح ولد مالک مسیح ،جارج مسیح ،گلزار بھٹی ،سلطان مسیح ولد سراج مسیح ،سونا ندف زوجہ نوف حمید،مدیحہ برکت ولد برکت علی شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں سلمیٰ عادل ،یاسر نوید،شان ،اسحاق ،نینا قیصر ،منائل شہزاد، سبیتا خرم ،روتھ ،کاشف ،انعم یونس ،عزیز ،ہامون ، نیکل ،صائمہ ،صاقہ ،پرنس، ہارون ،میرین ،عاشر مسیح، روفا ،آسٹر مسیح،اومہا، اشرف ،امانت ،وسیتا،نادیہ یونس، رینا ،شمیم ،سنیل ،عائشہ ،شہان،ندیب سمیت 10 نامعلوم افراد شامل ہیں ۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری نے آئی جی بلوچستان سے چرچ حملے کی رپورٹ طلب کرلی۔صدر مملکت ممنون حسین نے کوئٹہ چرچ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا، صدر مملکت نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔صدر ممنون حسین نے اپنے بیان میں کہا کہ دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیاں ہمارے عزم کو کمزور نہیں کرسکتیں اور انہیں منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی کوئٹہ میں دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو بہتر طبی امداد کی فراہمی کی ہدایت کی ہے۔سابق وزیراعظم نواز شریف نے کوئٹہ چرچ حملے کی مذمت کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ عبادت گاہوں کو نشانہ بنانے والے مذہب اور عقیدے پر یقین نہیں رکھتے۔دوسری جانب دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں زرغون روڈ پر ہونے والے دہشت گردی کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان بزدلانہ حملوں سے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے حوصلے پست نہیں ہوسکتے۔اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی رکن بلوچستان اسمبلی انیتا عرفان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی اداروں کی بروقت کارروائی کی وجہ سے بڑا سانحہ ہونے سے بچ گیا۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کوئٹہ میں چرچ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حملہ بزدلانہ تھا، مشکل کی اس گھڑی میں ہم بلوچستان حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کوئٹہ چرچ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوم لوگوں کو دعائیہ تقریب کے دوران نشانہ بنایا گیا، حکومت چرچوں اور کرسمس تقریبات کی حفاظت یقینی بنائے۔ عمران خان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ان کی دعائیں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے بھی دعاگو ہوں۔