اقوام متحدہ‘ القدس پر ووٹنگ آج ہوگی‘ عالمی برادری کو امریکی دھمکیاں

1531

نیویارک/مقبوضہ بیت المقدس(خبرایجنسیاں+ مانیٹرنگ ڈیسک) مقبوضہ بیت المقدس کے حوالے سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا ہنگامی اجلاس آج جمعرات کو ہوگا ۔عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے سے متعلق ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف سلامتی کونسل میں پیش کی جانے والی قرارداد کو امریکا کی جانب سے ویٹو کر دینے کے بعد سلامتی کونسل کے بیشتر ارکان قرارداد کو جنرل اسمبلی میں لے جانے کے خواہاں ہیں۔ جنرل اسمبلی میں پیش کی جانے والی قرارداد کو ویٹو نہیں کیا جاسکے گا۔ دوسری جانب امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مقبوضہ بیت المقدس کے معاملے پر امریکا مخالف ووٹ دینے والے ممالک کی امداد بند کرنے کی دھمکی دی ہے۔واشنگٹن میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیت المقدس کے معاملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکا مخالف ووٹ آنے کی پروا نہیں، وہ ہم سے لاکھوں نہیں، کروڑوں بلکہ اربوں ڈالر امداد لیتے ہیں اور ووٹ بھی ہمارے خلاف دیتے ہیں، ایسے ممالک مخالفت میں ووٹ دے کر اپنا شوق پورا کرلیں۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے پوری صورتحال پر نظر رکھی ہوئی ہے اور ایسے تمام ممالک کو دیکھ رہے ہیں اور مخالفت میں ووٹ دینے والوں کی امداد بند کرنے سے ہماری بھی بچت ہوگی اورامریکا سے امداد لینے والے ممالک کو پتا چل جائے گا۔قبل ازیں اقوام متحدہ میں امریکی مستقل مندوب نکی ہیلے نے مختلف ممالک کے سفیروں کو دھمکی آمیز خطوط بھیجے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ جنرل اسمبلی میں بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے خلاف قرارداد کی حمایت کرنے والے ممالک کے نام صدرٹرمپ کو بتاؤں گی اور ایک ایک ووٹ کا حساب رکھا جائے گا۔ نکی ہیلے نے کہاکہ جنرل اسمبلی میں مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے خلاف قرارداد کی حمایت نہ کی جائے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پربھی اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھاکہ ہم نے امریکی عوام کی خواہشات کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں سفارتخانہ منتقل کرنے کا فیصلہ کیا، جن ممالک کی ہم مدد کرچکے ہیں ان سے امریکا کو نشانہ بنانے کی توقع نہیں رکھتے ۔انہوں نے کہا کہ آج ٹرمپ کے فیصلے سے متعلق تنقیدی ووٹ ڈالا جائے گا اور امریکا ایسے ممالک کے نام یاد رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ کوئی ہمیں نہ بتائے کہ ہمیں کہاں سفارتخانہ کھولنا ہے اور کہاں نہیں،امریکااپناہرفیصلہ عوام کے مفادمیں کرتا ہے۔دوسری جانب فلسطین میں احتجاج زور پکڑ گیا‘ جگہ جگہ مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں‘ مشتعل افراد نے ٹرمپ اور نیتن یاہو کی تصاویر پرغصہ نکالا‘سیکورٹی فورسز کی شیلنگ اور فائرنگ کے نتیجے میں84مظاہرین زخمی ہوگئے ۔فلسطین کی تحریک مزاحمت حماس کے رہنما اسماعیل رضوان نے کہا کہ ہم عربوں اور مسلمانوں سے کہتے ہیں کہ وہ اسرائیلی اور امریکی سفارتخانوں پر احتجاج کریں، عرب ممالک سے امریکا اور اسرائیل کے سفیروں کو نکالا جائے، ہم ہر ممکن مزاحمت کر رہے ہیں تاکہ فیصلہ تبدیل کرایا جا سکے۔