ڈیرہ بگٹی‘ نامعلوم افراد کی فائرنگ‘ خواتین اور بچوں سمیت 7 جاں بحق

265

کوئٹہ(نمائندہ جسارت)بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی میں حکومتی حمایتی قبائلی رہنما کے قریبی رشتے دار کے گھر پر دہشت گردوں کا حملہ ،فائرنگ اور بارودی سرنگ دھماکے میں7 افراد جاں بحق اور قبائلی رہنما سمیت 3 افرادزخمی ہوگئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں مالک مکان ان کی 2بیویاں اور 3 کم عمر بیٹیاں شامل ہیں۔ لیویز کے مطابق واقعہ جمعرات کی صبح ساڑھے 5 بجے ڈیرہ بگٹی سے تقریباً55کلومیٹر
دور جنوب مغرب میں ٹوبہ نوہکانی میں پیش آیا ،جہاں نامعلوم افراد نے سابق فراری کمانڈر وڈیرہ محمد اسماعیل عرف پہاڑی کے برادر نسبتی جوجر بگٹی کے گھر پر اچانک حملہ کردیا۔ مسلح افراد نے گھر میں گھس کر کلاشنکوف اور دیگر ہتھیاروں سے اندھا دھند فائرنگ کی اور جوجر بگٹی ، اس کی 2 بیویوں اور 3 کم عمر بیٹیوں کو قتل کردیاجبکہ ایک 5 سالہ بیٹا محمد ریاض زخمی ہوا ۔فائرنگ کے بعد حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ فائرنگ کی اطلاع ملنے پر وڈیرہ محمد اسماعیل پہاڑی اپنے بھائی اور محافظ کے ہمراہ گاڑی میں جائے وقوع کی طرف جارہے تھے کہ راستے میں گھر کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے بچھائی گئی بارودی سرنگ سے گاڑی ٹکرانے کے نتیجے میں زوردار دھماکا ہوا۔دھماکے میں محمد اسماعیل پہاڑی، ان کا بھائی حسن بگٹی اور محافظ خاوند بخش عرف انگریز زخمی ہوگئے۔ فائرنگ اور دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی لاشیں اور زخمیوں کو ایف سی 55ونگ کے قلعہ لایا گیا ،جہاں سے انہیں سوئی پی پی ایل فیلڈ اسپتال منتقل کردیاگیا۔ بعد ازاں اسپتال میں زخمی خاوند بخش عرف انگریز دم توڑگیا۔یاد رہے کہ وڈیرہ محمد اسماعیل عرف پہاڑی بگٹی قبیلے کی ذیلی شاخ پیشبر کے سربراہ ہیں اور وہ کچھ عرصے قبل علیحدگی پسند تنظیم بلوچ ری پبلکن آرمی سے تعلق ختم کرکے قومی دھارے میں شامل ہوچکے ہیں۔