قائد اعظم گیمز میں شرکت کیلیے سندھ کا دستہ اسلام آباد کے لیے روانہ

234

کراچی(اسید وزیر علی قادری)پاکستان اسپورٹس بورڈ کے زیر اہتمام 25دسمبر سے شروع ہونے والے قائد اعظم بین الصوبائی گیمز میں شرکت کے لیے مختلف کھیلوں میں شرکت کے لیے سندھ سے 249مرد، 146خواتین اور 10آفیشلز پر مشتمل دستہ گزشتہ روز بس کے زریعے اسلام آباد کے لیے لیے روانہ ہوگیا۔ روانگی سے قبل صوبائی اسپورٹس سیکریٹر ی ڈاکٹر نیاز علی عباسی نے نیشنل کوچنگ سینٹر میں کھلاڑیوں سے خطاب کرتے ہویے کہا کہ آپ قائد اعظم گیمز اسلام آباد میں صوبہ سندھ کے سفیر ہیں،آپ نے اپنے عمل اور کردار سے یہ ثابت کرنا ہے کہ آپ نا صرف اچھے کھلاڑی بلکہ اچھے انسان بھی ہیں۔ آپ نے اپنے حسن اخلاق‘ کارکردگی اورعمدہ ڈسپلن سے وہاں کے لوگوں کے دل جیتنے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھے آپ لوگوں کی کارکردگی پر کوئی شک نہیں کیونکہ آپ سب کا انتخاب خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر ہوا ہے اور میں امید کرتا ہوں کہ آپ پچھلے قائد اعظم گیمز کے مقابلے میں اس مرتبہ زیادہ میڈلز جیتنے کی کوشش کریں گے۔ ہار جیت کھیل کا حصہ ہے لیکن آپ نے اس بات سے قطع نظر اپنی 100فیصد کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہے محکمہ کھیل آپ کو ہر وہ سہولت فراہم کررہا ہے جو کسی بھی قومی ایونٹ کے لئے ضروری ہے۔ اس سے قبل بھی ہم نے آپ سب کو اپنی بھرپور صلاحیتوں کے اظہار کے مواقع فراہم کئے ہیں اب یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ اپنی عمدہ کارکردگی سے سندھ کے لئے میڈلز جیت کر واپس آئیں اور اپنے صوبے کی نیک نامی کا سبب بنیں، سیکریٹری اسپورٹس ڈاکٹر نیاز علی عباسی نے بتایا کہ سند ھ کے دستہ کے چیف ڈی مشن صوبائی وزیر کھیل سندھ سردار محمد بخش مہر، ڈپٹی چیف ڈی مشن رازق حسین ربانی جبکہ فوکل پرسن ارشاد علی مخدوم ہونگے، سندھ کے دستے میں12 مختلف کھیلوں کی146خواتین جبکہ19 مختلف کھیلوں کے239 مرد کھلاڑی شامل ہیں، 10آفیشلز اس کے علاوہ ہیں، واضح رہے کہ قائد اعظم گیمز25 دسمبر کو شروع ہوکر29 دسمبر کو اختتام پذیر ہونگے اور30دسمبر کو سندھ کا دستہ کراچی واپسی کے لئے روانہ ہوگا۔دوسری طرف نام نہ بتانے پر صوبائی وزارت کھیل سے تعلق رکھنے والے افسر نے نمائندہ جسارت کے استفسار پر بتایا کہ پاکستان اسپورٹس بورڈ کی جانب سے حتمی تاریخ نہ دینے کی وجہ سے بروقت کھلاڑیوں کے لیے ریل کی بکنگ نہ کرائی جا سکی اور مجبورا ان کو بس کے زریعے سے روانہ کیا گیا۔ مزید براں کھلاڑیوں کو چھوڑنے والے والدین اورسرپرستوں کا کہنا تھا کہ جس طرح یہ بچے بے یار و مدد گار سخت سردی میں سفر پر روانہ ہویے ہیں اور بظاہر کوئی خاص سہولیات نظر نہیں آرہیں تو ہم پریشان ہیں۔ اللہ کرے اسلام آباد میں مناسب سہولیات فراہم ہوں تاکہ بچے اچھی کارکردگی دکھائیں اور خدا نخواستہ کسی بیماری کا شکار نہ ہوں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی اسلام آباد میں منعقد ہونے والے میگا ایونٹ میں بدنظمی اور غیر معقول انتظامات کی وجہ سے سندھ کے کھلاڑیوں خصوصا لڑکیوں کو کافی تکالیف کا سامنا کرنا پڑا تھا تاہم چیف ڈی مشن اور دیگر ان کے ساتھی ان تکالیف کو دور کرنے میں ناکام رہے تھے۔