پاکستان بہت نقصان اٹھائے گا‘ تیار رہے‘ امریکا

2645

کابل (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا کے نائب صدر مائیک پینس نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردوں کی پشت پناہی جاری رکھی تو بہت نقصان اٹھائے گا۔افغانستان کے غیر اعلانیہ دورے کے دوران بگرام ائر بیس پر امریکی فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سرحد پار سے امریکی فوجیوں کو لاحق خطرات نظر انداز نہیں کر سکتے،پاکستان ایک عرصے سے طالبان اور دہشت گرد تنظیموں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا آرہا ہے لیکن اب دہشت گردوں کو پناہ دینے کے دن گئے۔مائیک پینس نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان کو دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ختم کرنے کا نوٹس دے چکے ہیں۔ان کے بقول صدر ٹرمپ پہلے ہی کہہ چکے ہیں اور اب میں بھی کہہ رہا ہوں کہ اگر پاکستان امریکا سے تعاون کرے گا تو وہ بہت کچھ پائے گا لیکن اگر اس نے دہشت گردوں کی پشت پناہی جاری رکھی تو وہ بہت کچھ کھونے کے لیے تیار رہے۔امریکی نائب صدر کے دورہ افغانستان کا مقصدامریکی فوجیوں کو کرسمس اور تعطیلات کی مبارک باد دینا تھا۔انہوں نے بگرام ائربیس پر جہازوں کے ایک ہینگر میں لگ بھگ 500 امریکی فوجی اہلکاروں سے خطاب کیا۔ اس موقع پر ہینگر کو کرسمس کی مناسبت سے سجایا گیا تھا۔اپنے خطاب میں مائیک پینس نے بتایاکہ ٹرمپ حکومت نے امریکی فوج پر عائد وہ قدغن ختم کردی ہے جس کے باعث ان کے بقول امریکی فوج کی صلاحیتیں محدود ہوگئی تھیں، ان پابندیوں کے خاتمے کے بعد اب امریکی فوج دشمن سے پوری قوت اور سرعت سے لڑسکتی ہے۔امریکی نائب صدر کے مطابق ٹرمپ حکومت نے امریکی فوج کو دہشت گردوں اور شدت پسندوں کو کہیں بھی نشانہ بنانے کا اختیار دے دیا ہے چاہے وہ کہیں بھی چھپے ہوں۔مائیک پینس نے دعویٰ کیا کہ امریکا کی اس نئی حکمت عملی کے افغانستان میں مثبت نتائج برآمد ہونا شروع ہوگئے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ افغانستان میں امریکی فضائی حملوں میں ڈرامائی اضافہ ہوا ہے اور امریکی فوج کی اپنے افغان شراکت داروں کے ساتھ مل کر کی جانے والی کارروائیوں کے نتیجے میں طالبان دفاعی پوزیشن پر چلے گئے ہیں۔ امریکی نائب صدر نے افغانستان کے صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے بھی ملاقات کی۔ملاقات کے بعد امریکی نائب صدر کا کہنا تھا کہ انہوں نے افغان قائدین کو یقین دلایا ہے کہ تمام دہشت گردوں کے خاتمے تک امریکی فوج افغانستان میں موجود رہے گی۔