پنگریو:حیسکو کی بجلی چوری کے نام پر کارروائی،نصف شہر تاریکی میں ڈوب گیا

204

پنگریو ( نامہ نگار) حیدر آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی ( حیسکو) پنگریو کے لائن سپرنٹنڈنٹ نے پنگریو شہر کے متعدد محلوں سے بجلی کی ایل ٹی کی تاریں اتار لی ہیں جس کی وجہ سے شہر کا بڑا حصہ تاریکی میں ڈوب گیا ہے تاریں اتارنے کے خلاف پنگریو کے شہری سراپا احتجاج بن گئے ہیں اور انہوں نے لائن سپرنٹنڈنٹ پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے بھاری منتھلی نہ ملنے پر ہماری بجلی منقطع کی ہے ۔تفصیلات کے مطابق حیسکو پنگریو کے لائن سپرنٹنڈنٹ نے اپنے عملے کے ہمراہ پنگریو شہر کے مختلف محلوں میں آپریشن کرتے ہوئے بجلی کی ایل ٹی تاریں اتار لی ہیں جس کی وجہ سے پنگریو شہر کے بڑے حصے کی بجلی منقطع ہو گئی ہے اور نصف کے قریب شہر تاریکی میں ڈوب گیا ہے بجلی نہ ہونے کے باعث شہریوں کے گھروں میں پینے کے پانی کا بھی بحران پیدا ہو گیا ہے جبکہ چوریوں کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے پنگریو کے شہری تاریں اتارنے کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے ہیں ۔اس ضمن میں شہریوں نے محمداشرف شورو،خالد قریشی اور غلام نبی شاہ کی قیادت میں پریس کلب پنگریو کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اس موقع پر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ لائن سپرنٹنڈنٹ نے غیر قانونی طور پر ایل ٹی تاریں اتار کر سیکڑوں شہریوں کو بجلی کی سہولت سے محروم کر دیا ہے، انہوں نے کہا کہ لائن سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے ایل ٹی تاریں اتارنے کے باعث سب سے زیادہ متاثر حیسکو کو باقاعدگی سے بل ادا کر نے والے میٹر ہولڈر صارفین ہو ئے ہیں جن کی بجلی ایل ٹی تاریں اترنے کے باعث گزشتہ کئی روز سے بند ہے۔ لائن سپرنٹنڈنٹ بجلی بحال کر نے کے لیے سیکڑوں میٹر سروس تار کا تقاضا کر رہا ہے جو کہ صارفین کے بس کی بات نہیں ہے کیونکہ یہ تار انتہائی مہنگی ہے اور سروس تار کافی گھروں سے گزر کر میٹر ہولڈر صارفین کے گھر تک جائے گی راستے میں اس سروس تار کے ذریعے بجلی چوری ہونے کا بھی خدشہ ہے۔ مقررین نے الزام عائد کیا کہ لائن سپرنٹنڈنٹ پنگریو شہر سے ایل ٹی تاریں اتار کر دیگر علاقوں میں فروخت کر رہا ہے اور ہزاروں روپے ماہانہ بل ادا کر نے والے صارفین کو خوا مخواہ تنگ کر رہا ہے جس کا نوٹس لیا جائے اس حوالے سے لائن سپرنٹنڈنٹ محمد ملاح نے موقف اختیار کیا کہ چیف ایگزیکٹیو حیسکو کے احکامات پر بجلی چوری کے خاتمے کے لیے ایسے محلوں اور بازاروں کی ایل ٹی تاریں اتاری گئی ہیں جہاں پر میٹر نہیں ہیں اور بڑے پیمانے پر بجلی چوری کی جاتی ہے۔