پچیس لاکھ سے زائد فرزندان توحید نے حج کا رکن اعظم وقوف عرفات ادا کیا ۔ اس موقع پر حجاج کرام نے اللہ کے حضور گڑگڑا کر مغفرت کی دعائیں مانگیں ۔ وقوف عرفہ کے بعد حجاج کرام خصوصی ٹرینوں اور بسوں کے ذریعے مزدلفہ روانہ ہو گئے ۔
دنیا بھر سے آنے والے لاکھوں عازمین حج رات بھر منیٰ میں قیام کے بعد نمازِ فجر کی ادائیگی کے بعد عرفات پہنچے جہاں حج کا سب سے بڑا رکن وقوف عرفہ ادا کیا۔ اس موقع پر مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل مسجد نمرہ نے خطبہ دیتے ہوئے فرمایا کہ اللہ نے ہمیں پستیوں سے نکال کر ہدایت کی راہ گامزن کیا ، اسلامی ریاستوں پر حملے کرنے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ۔ خطبے کے بعد لاکھوں عازمین نے ظہر اور عصر کی نماز میدان عرفات میں ایک ساتھ ادا کی۔
میدان عرفات میں غروب آفتاب تک قیام کے بعد حجاج کرام مزدلفہ کے لئے روانہ ہو گئے جہاں انہوں نے نماز مغربین ادا کی ۔ حجاج کرام رات مزدلفہ میں قیام کریں گے ۔ اس کے بعد حجاج کرام ایک مرتبہ پھر مزدلفہ سے منیٰ پہنچیں گے۔ مزدلفہ سے منیٰ پہنچ کر حجاج کرام رمی جمرات کرتے ہوئے سب سے بڑے شیطان کو کنکریاں ماریں گے اور سنت ابراہیمی کی پیروی کرتے ہوئے اللہ کے حضور میں جانور قربان کریں گے۔ اس سال پاکستان سے تقریباً ایک لاکھ سینتالیس ہزار افراد حج کی سعادت حاصل کر رہے ہیں ۔