مغرب اپنی کھوکھلی تہذیب دنیا پر مسلط کرنے کیلیے مسلمانوں پرحملہ آور ہے

81

پشاور (وقائع نگار خصوصی) سینئرو زیر بلدیات ودیہی ترقی خیبرپختونخوا و پارلیمانی لیڈر جماعت اسلامی عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ قرآن کی تعلیمات اور قرآنی نظام انسانیت کے جملہ مسائل کا حل ہے،قرآنی نظام کی موجودگی میں دوسرے نظاموں کی طرف دیکھنا جہالت ہے۔ قرآنی نظام فرد سے شروع ہوتا ہے گھر ،معاشرے اور ریاست کی اصلاح تک جاتا ہے۔ قرآن پاک کی تلاوت ،تبلیغ ،تعلیم وتدریس رسول اکرمﷺ کی بنوت کے مقاصد میں سے تھے۔پاکستا ن قرآنی نظام کے عملی نمونے کیلیے حاصل کیا گیا تھا، دورجدید میں مسلمانوں کا فرض ہے کہ وہ اپنے گھروں کو قرآنی تعلیمات سے آباد رکھیں اور نئی نسل کو قرآن پاک کی تعلیمات اور پیغام سے وابستہ کریں۔ قرانی نظام کے علاوہ کسی بھی نظام نے معاشرے کی اصلاح نہیں کی اور دنیاوی نظاموں نے ہمیشہ معاشروں کو تباہ کیا ہے اس لیے ہم قرانی نظام کی موجودگی میں کسی اور نظام کو نہیں مانتے۔ وہ منصورہ لاہور میں مقابلہ حسن قرات میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کر رہے تھے ۔ سینئر وزیر عنایت اللہ خان نے مقابلہ حسن قرات میں پوزیشن حاصل کرنے والوں میں انعامات تقسیم کیے ۔ سینئر وزیر عنایت اللہ خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی اور بقا کی ضمانت صرف اسلامی نظام حکومت دے سکتا ہے ۔ملک میں جاری بدامنی اور لاقانونیت کا حل آئین پر بلاتفریق عمل کرنے میں ہے ،اگر امرا اور غربا کیلیے الگ الگ قانون رہا تو انتشار اور انارکی بڑھتی رہے گی جس سے بدامنی میں مزید اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہاکہ مغربی تہذیب اپنی موت مرچکی ہے ،مغرب کا خاندانی نظام تباہ ہوگیا ہے لیکن اس کے باوجود اپنی کھوکھلی تہذیب کو دنیا پر مسلط کرنے کیلیے مغرب مسلمانوں پر حملہ آور ہے تاکہ مسلمانوں کو بھی اسی تباہی اور بربادی کا شکار کرے جس کا وہ خود شکار ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام کی روشن تہذیب نے دنیا میں اپنے آپ کو منوایا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی اور اللہ کی حاکمیت ہو ۔