ایران میں پرتشدد مظاہرے پاکستانی سرحد تک پھیل گئے’ ہلاکتیں 22ہوگئیں

544

تہران(مانیٹر نگ ڈ یسک +خبر ایجنسیاں)ایران میں حکومت مخالف پرتشدد عوامی مظاہرے پاکستان کی سرحد کے نزدیک واقع ایرانی شہر زاہدان تک پھیل گئے، منگل کو چھٹے روز تازہ جھڑپوں میں اصفہان کے علاقے میں9 افراد ہلاک ہو گئے جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد22ہو گئی،یہ 9 افرادپولیس اسٹیشن کو جلانے کی کوشش کر رہے تھے جبکہ تہران سے 450 مظاہر ین کو گرفتار کیا گیا ہے ، مظاہرین نے ایک پولیس اسٹیشن پر بھی حملہ کیا اور قبضہ کرنے کی کوشش کی ، حکومت مخالف مظاہروں میں ایک پولیس اہلکار کو بھی گولی مار کر ہلاک کیا گیا ہے ، جو ان 6 روز کے دوران کسی بھی اہلکار کی ہلاکت کا پہلا واقعہ ہے ۔گزشتہ جمعرات سے مظاہرین اور سیکورٹی فورسزکے درمیان شروع ہونیوالی جھڑپوں کے بعد ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے منگل کو اپنے پہلے بیان میں کہا ہے کہ ملک کے دشمن اس احتجاج کو ہوا دے رہے ہیں۔حالیہ
دنوں میں ایران کے دشمنوں نے رقم، ہتھیار، سیاست اور خفیہ اداروں سمیت مختلف ہتھکنڈوں کو ایران میں حالات خراب کرنے کے لیے استعمال کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ حالیہ واقعات کے بارے میں صحیح وقت آنے پر قوم سے خطاب کریں گے۔ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ احتجاج ایک موقع ہے نہ کہ خطرہ،ایرانی قوم قانون توڑنے والی اقلیت سے نمٹ لے گی۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران میں اب تبدیلی کا وقت آن پہنچا ہے جب کہ ترکی نے مظاہروں کے بڑھنے کے خدشات کا اظہار کر دیا ہے۔ اسرائیل کے ایک وزیر یزرائیل کاٹز نے اپنی خواہش کا اظہار کر تے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے عوام اپنی آزادی اور جمہوریت کے لیے اس جدوجہد میں کامیاب ہوجائیں۔