واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی قومی سلامتی کے مشیر جنرل (ر) ایچ آر مک ماسٹر نے الزام عاید کیا ہے کہ دہشت گردی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے‘ وہ بدستور دہشت گرد گروہوں کی مدد کر رہا ہے اور اس نے اپنی حدود میں بلا امتیاز کارروائی نہیں کی۔وائس آف امریکا کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان سے کیے جانے والے مطالبات محض الزامات کا تبادلہ نہیں بلکہ اس کا مقصد پاکستان پر یہ واضح کرنا ہے کہ اب دونوں ملکوں کے تعلقات مزید تضادات کے متحمل نہیں ہوسکتے۔جنرل مک ماسٹر نے کہا کہ امریکا کو امید تھی کہ پاکستان کے ساتھ تعاون کے بہتر نتائج برآمد ہوں گے لیکن چند مخصوص دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی اور دوسروں کو اپنی خارجہ پالیسی کے ایک حربے کے طور پر استعمال کرنے کے رویے سے صدر ٹرمپ کو مایوسی ہوئی ہے
ہرزہ سرائی جاری رہی تو تعاون بند کردینگے‘ پاکستان
اسلام آباد (آن لائن) اقوام متحدہ میں پاکستان مندوب ملیحہ لودھی نے امریکا کو خبردارکیا ہے کہ اگر پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف نہیں کیاگیا اور ہرزہ سرائی جاری رہی تو تعاون بند کرنے پر غور کریں گے۔ ملیحہ لودھی نے نیویارک میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک خود مختار ملک ہے ہم نے امریکا سے تعاون کسی امداد کی خاطر نہیں بلکہ اپنے مفادات کو دیکھتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے سب سے زیادہ آپریشنزکیے اور قربانیاں دیں ، امریکا کو پاکستانی کردار کی قدر کرنی چاہیے لیکن بدقسمتی سے وہ اپنی غلط پالیسیوں اور افغانستان میں ناکامی کا الزام دوسروں پر ڈال رہا ہے جو کہ کسی بھی طور پر قبول نہیں ۔