کسان حکومت پنجاب سے مایوس ہوگئے، عدالت انصاف دے، میاں مقصود

309

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہا ہے کہ کسانوں سے عدالتی احکامات کے باوجود بھی شوگر ملیں 180 روپے فی من گنا نہیں خرید رہیں۔ کسانوں کو مجبور کیا جارہا ہے کہ وہ 100 روپے سے 120 روپے فی من تک گنے کو فروخت کریں۔ گنے کے کسانوں کو ریلیف دینے کے لیے اور شوگر ملز مالکان کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف پورے پنجاب کے کسان متحد ہوگئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز منصورہ لاہور میں شوگر ملز مالکان کیخلاف جاری احتجاجی تحریک کے حوالے سے امرا اضلاع کے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ میاں مقصود احمد نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ہم نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گنے کے 180 روپے فی من سرکاری نرخ کے مطابق خریداری کے لیے شوگر ملز مالکان کو پابند بنائے اور کسانوں کے اربوں روپے کے بقایا جات کی ادائیگی کو بھی یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے احکامات دیے تھے کہ پنجاب کی تمام شوگر ملیں کسانوں سے 180 روپے فی من گنا خریدیں گی اور کسانوں کے بقایا جات بھی ادا ہوں گے لیکن ابھی تک ان کی اپنی شوگر مل سمیت کہیں بھی عمل درآمد نہیں ہورہا۔ صوبے بھر کے کسان حکومت پنجاب سے مایوس ہوگئے ہیں، ہمیں امید ہے کہ عدلیہ ہمیں جلد انصاف فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ گنے کے کسانوں کو ریلیف فراہم نہ کرنے، شوگر ملز مالکان اور حکومت پنجاب کی بے حسی کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ کسانوں کے مطالبات حل ہونے تک جماعت اسلامی کی احتجاجی تحریک جاری رہے گی۔