کاشت کاروں کے پرامن احتجاج پر تشدد ریاستی دہشت گردی ہے 

225

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)کسان بورڈکے ڈویژن صدرعلی احمدگورایہ نے چنیوٹ میں رمضان شوگرملز کے باہرگنے کے کاشتکاروں کے پرامن احتجاج پربہیمانہ تشدد کی شدیدمذمت کرتے ہوئے اسے ریاستی دہشت گردی قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اُوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے اور اب غریب کسانوں پراپنے حق کے لیے گنے کے کاشتکاروں کو ریاستی دہشت گردی سے روکنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اپنے لیگل ایڈوائزرشہبازعلی کے اغواء اورکاشتکاروں کے حقوق کے لیے پرامن ریلی پرپولیس کے تشددکاحساب نااہل حکمرانوں کودیناہوگا۔انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کی ناقص حکمت عملی کی وجہ سے پاکستان کی معیشت تباہ ہوگئی ہے اب زراعت کو تباہ وبرباد کرنے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔زرداری اورشریف خاندان دونوں سندھ اورپنجاب میں کسانوں کو لوٹ رہے ہیں جبکہ حکمرانوں کی ملکیت رمضان شوگرمل سمیت دیگرملیں بھی کسانوں سے حکومت کی جانب سے طے کردہ ریٹ سے بھی کم ریٹ پر گنے کی فصل خریدی جارہی ہے، دس فیصدکٹوتیاں کرکے بھی بروقت رقم کی ادائیگی نہیں ہوتی ۔درحقیقت اگرواقعی میاں شہبازشریف خادم اعلیٰ ہوتے تو کم ازکم اپنی شوگر ملوں میں حکومت کی جانب سے طے کردہ نرخ 180 روپے فی من گنے کی قیمت کسانوں کواداکرواتے ۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ کسان ووٹ کی پرچی ایسے لوگوں کودیں جوکرپشن سے بنائے گئے کرپٹ لوگوں کے محل گرادے۔علی احمدگورایہ نے کہاکہ اگرکسانوں کا معاشی قتل بندنہ کیاگیاتوکسانوں کے حقوق کے لیے 9جنوری کو مال روڈ لاہورمیں اس وقت تک دھرنادیں گے، جب تک کسانوں کے جائز مطالبات پورے نہیں کیے جائیں گے۔