ایران نے امریکا کے خلاف پاکستان سے مدد مانگ لی

835

تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران نے امریکا کی نئی پالیسی کے خلاف پاکستان سے مدد مانگ لی ہے۔ پاکستان اورایران نے پائیدار سرحدی نگرانی ‘ منشیات’ اسلحہ اور انسانی اسمگلنگ کے خلاف مشترکہ کارروائیاں کرنے اور معاشی امور میں بھی تعاون پر اتفاق کیا۔ ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکرٹری علی شامخانی نے کہا ہے کہ تمام مسلم ممالک بالخصوص پاکستان نفاق پیدا کرنے کی امریکی پالیسی سے نمٹنے کے لیے قریبی تعلقات استوار کرے۔ایران کے سرکاری ٹی وی کے مطابق یہ بات انہوں نے اتوار کو تہران میں پاکستان کے مشیر برائے قومی سلامتی ناصر خان جنجوعہ سے ملاقات کے دوران کہی۔شامخانی کا کہنا تھا کہ امریکا کی “مسلم ممالک بشمول پاکستان اور ایران کے لیے بددیانت، دوغلی اور تقسیم کی پالیسی” سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے کہ چوکنا رہتے ہوئے اپنے تعاون کو فروغ دیا جائے۔پریس ٹی وی کے مطابق شامخانی کا کہنا تھا کہ ہم کسی ملک کو یہ اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہتھیاروں کی فروخت، کرائے کے دہشت گردوں اور سرحدوں کو غیر محفوظ کر کے اسلام آباد اور تہران کے تعلقات کو خراب کرے۔ انہوں نے صدر ٹرمپ کی طرف سے اعلان کردہ نئی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سے دنیا میں عدم استحکام پیدا ہو گا۔ریڈیو پاکستان نے بتایا ہے کہ اس ملاقات میں پاکستانی مشیر کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کو غیر ملکی سازشوں سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے جن کا مقصد ان کے درمیان تصادم کرانا ہے۔ ان کے بقول غیر ملکی پالیسیوں سے نمٹنے کے لیے شعور اجاگر کرنا چاہیے،پاکستان، ایران کے ساتھ سلامتی اور اقتصادی تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے لیے پرعزم ہے۔