کراچی (رپورٹ: محمد انور) حکومت سندھ کے بااثر عناصر نے ایک بار پھر سفاری پارک کی بڑی اراضی کو قبضے میں لینے کے لیے نجی شعبے کی شراکت سے کارروائی شروع کردی ہے جس کے تحت مبینہ طور پر سفاری پارک کی80 ایکڑ اراضی پر ہاتھ صاف کرنے کا پروگرام بنایا گیا ہے۔ جسارت کو ملنے والی مصدقہ اطلاعات کے مطابق حکومت میں شامل بااثر عناصر کی ملی بھگت سے حکومت کو تجویز دی گئی ہے کہ سفاری پارک کے207 ایکڑ رقبے میں سے80 ایکڑ پر بین الاقوامی معیار کا ’’تھیم پارک‘‘ بنایا جائے‘ اس پارک کے لیے نجی ادارہ7 ارب80 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرے گا۔ تجویز کے مطابق شہریوں کو
بین الاقوامی معیار کی سستی تفریح فراہم کرنے کے نام پر مہنگی تفریح فراہم کی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بااثر افراد کے اشارے پر اس تجویز کو عملدرآمد کے لیے منظور کر لیا گیا ہے تاہم اس مقصد کے لیے ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی بھی سینئر ڈائریکٹر سفاری پارک کی سربراہی میں بنا دی گئی ہے جبکہ گزشتہ روز ہونے والے ایک اجلاس میں اس تجویز کا جائزہ لیکر انتظامی منظوری کے لیے فائل صوبائی حکام کو بھیج دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بااثر عناصر اس تجویز پر جلد سے جلد عمل درآمد کے لیے غیر معمولی طور پر سرگرم ہیں تاہم دوسری طرف بلدیہ عظمیٰ کے ایک اعلیٰ افسر نے اس تجویز پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سفاری پارک کی کئی ایکڑ اراضی پہلے ہی الادین پارک ، ایموزمنٹ پارک اور گوایش کے نام پر قبضہ کیا جاچکا ہے یا متنازع بنادی گئی ہے اس لیے ضرورت اس بات کی ہے کہ مزید اراضی پی پی پی پی کے تحت یا کسی اور معاہدے کے تحت کسی ادارے کے حوالے کرنا مناسب نہیں ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تجویز کے تحت80 ایکڑ اراضی پر تھیم پارک بنانے کے لیے اسے منتخب ادارے کے حوالے کر دیا جائے گا۔ اس مقصد کے تحت پرائیویٹ پبلک پارٹیسپشن پروگرام کے تحت ٹینڈرز طلب کیے جائیں گے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گلشن اقبال میں ایک کلو میٹر فاصلے پر پہلے سے ہی سندھ باد، الادین پارک اور خود سفاری پارک لوگوں کی تفریح کے لیے موجود ہے‘ ایسی صورت میں مزید تفریح گاہ کے قیام کی کوشش کے پس پشت اراضی پر قبضے کی سازش کا شبہ ہوتا ہے۔