الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کے کسان پیکج کو ضابطہ اخلاق کے خلاف قرار دیتے ہوئے تین حصوں پر عمل درآمد کو روک دیا ۔ سیکریٹری کا کہنا ہے کسان پیکج کی تشہیر حکومت نے زیادہ زور دیا ۔
الیکشن کمیشن نے وزیر اعظم کے کسان پیکج سے متعلق فیصلہ سنا دیا ۔ فیصلے کے مطابق الیکشن کمیشن نے وزیراعظم نواز شریف کے کسان پیکج کو ضابطہ اخلاق کے قراردیتے ہوئے اس پر عملدرآمد تین دسمبر تک روک دیا ۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب کے مطابق وزیراعظم نے 15ستمبر کو 341ارب روپے کے کسان پیکج کا اعلان کیا تھا جس میں کسانوں کو سبسڈیز ، امداد اور قرضے کی فراہمی شامل ہے۔ سیکریٹری الیکشن کمشن کے مطابق وزیراعظم کے کسان پیکج کے تین حصوں پر عملدرآمد کو روکا گیا ہے ۔ جس میں نمبر ایک پر کسانوں کیلیے ساڑھے 12 ایکڑ رقبے پر 5 ہزار فی ایکڑ امداد ، دوسرے نمبر چاول اور کپاس میں 2 فیصد شرح سود میں کمی پر بھی عمل درآمد روک دیا گیا۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ حکومت کیجانب سے کسان پیکج کی ضرورت سے زیادہ تشہیر کی گئی جبکہ انتخابی شیڈول کے بعد ترقیاتی منصوبوں کے اعلان کی ممانعت ہے۔ بابر یعقوب کا کہنا تھا کمیشن نے جائزہ لیا تو بجٹ تقریر میں کافی چیزیں کسان پیکج سے الگ تھیں، جبکہ وفاقی سیکریٹریز نے کہا کہ کسان پیکج بجٹ تقریر کا حصہ تھا۔