برمی آرمی چیف نے روہنگیا کے مسلمانوں کے قتل کا اعتراف کرلیا

690

ستوا:برمی آرمی چیف نے روہنگیا کے مسلمانوں کے قتل کا اعتراف کرلیا جبکہ رخائن کے علاقے سے اجتماعی قبر برآمد کرلی گئیں ۔

میانمار کی فوج کے کمانڈر نے یہ اعتراف سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں کیا،مگر تمام قتل عام کا ذمہ دار مسلمانوں کو ٹہرا دیاکہا کہ رخائن میں اجتماعی قبر سےبرآمدہونےوالےروہنگیا افرادنےبدھ متوں کودھمکی دی تھی جس کےجواب میں انہیں قتل کیاگیا۔

 برمی فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ 10 روہنگیائی مسلمانوں کی لاشیں اِن ڈِن نامی گاؤں کے قبرستان سے برآمد ہوئیں تا ہم مسلمانوں کی قاتل برمی فوج نے اِن تمام افراد کو بنگالی قرار دے دیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ اگست میانمار میں روہنگیاء کے مسلمانوں کے خلاف فوجی آپریشن کیا گیا تھاتقریبا 7 ہزار مسلمان شہید جبکہ 8 لاکھ افراد ہجرت کرکے بنگلہ دیش چلے گئے تھے۔اس کے علاوہ برمی و بدھ بھکشوؤں کی جانب سے مسلمانوں کی عمارات آگ لگا دی تھی جبکہ مساجد کو شہید کیا گیا تھا۔

اقوام متحدہ اس سے قبل برمی فوج کے قتل عام کو مسلمانوں کی نسل کشی قرار دے چکی ہےدوسری جانب آنگ سان سوچی سے نوبل امن انعام بھی واپس لیا جاچکا ہے۔