سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ سانحہ منیٰ سے پورا عالم اسلام صدمہ اور سوگ میں ہے ۔ جو حجاج کرام ابھی تک لاپتہ ہیں ان کے خاندانوں کے لیے یہ لمحات قیامت سے کم نہیں ۔ شہدا تو اللہ کی رضا، شہادت اور جنت کے حق دار بن گئے لیکن پورا عالم اسلام اس سانحہ سے بیدار ہوتو قربانیاں کام آئیں گی۔ سعودی حکومت انتظامات کے لیے وسیع اقدامات کرتی ہے سانحات پھر بھی رونما ہوتے ہیں۔ انتظامات کے لیے عالم اسلام کو سعودی حکومت مشاورت میں شامل کرے ۔ اس موقع پر عالم اسلام میں تلخ تعلقات کو سیاسی حربہ نہ بنایا جائے۔ اسلام ، قیام صلوة ، صبر و ضبط ، بھائی چارے کی تربیت دیتاہے مناسک حج میں عجلت اور بے صبری مسائل پیدا کرتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جوہر ٹاﺅن میں حج کے موقع پر سانحہ منیٰ میں شہید ہونے والے ملک محمد سعید کی دعائے مغفرت و قرآن خوانی کی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
دریں اثنا لیاقت بلوچ نے سعودی عرب کے 85 ویں قومی دن کے موقع پر اسلام آباد میں سفارت خانہ کی تقریب میں صحافیوں کے سوالات کاجواب دیتے ہوئے کہاکہ افغانستان کے صدر اشرف غنی کو پاکستان سے تعلقات کی بحالی کے راستہ سے ہٹایا جارہاہے ۔ افغان صدر کے تازہ بیانات امریکی بھارتی گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہے۔ افغانستان اور پاکستان طویل مدت سے مشکلات کا شکار ہیں۔ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کشیدہ رکھنا عالمی استعماری قوتوں کا ایجنڈا ہے۔ پاک چائینہ اقتصادی راہداری انہیں کھٹک رہی ہے دونوں ممالک کی قیادت کو عوام اور ان کے مفاد میں سنجیدگی سے پیش رفت کرنا ہوگی ۔