وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ دنیا بھر دہشتگردی پھیل رہی ہے ۔ دہشتگردی کے خلاف پاکستان نے ہزاروں قربانیاں دی ہیں ۔ پاکستان اقوام متحدہ کے امن مشن میں اہم کردار ادا کررہا ہے ۔ ضرب عضب آپریشن دہشتگردی کے خلاف سب سے بڑا آپریشن ہے ۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 17 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا پاکستان دہشتگردی کے خاتمے کے لئے ہرطرح کی کوششیں کررہا ہے مگر پھر بھی پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ مشرق وسطیٰ میں دہشتگردی نے دنیا کو نئے چیلنجز سے دوچار کیا ہے ۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم مستحکم اور پرامن افغانستان دیکھنا چاہتے ہیں اور اس حوالے سے پاکستان اپنا کردار ادا کر رہا ہے ۔ دنیا سے دہشتگردی کے خاتمے کے لئے ہم پرعزم ہیں ۔ ہمارا یقین ہے کہ مذاکرات کے ذریعے سے ہی امن ممکن ہے ۔ ذمہ دار جوہری ملک ہونے کی وجہ پاکستان کسی بھی قسم کی ہتھیاروں کی دوڑ میں شامل نہیں ہونا چاہتا ۔ ہمیں سمجھناچاہئے کہ ہمارامشترکہ دشمن غربت ہے۔
وزیراعظم نواز شریف نے بھارت کو دونوں ممالک کے درمیان مسائل کے حل کے لئے 4 نکاتی ایجنڈا پیش کردیا ۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کنٹرول لائن پر سیزفائر کے 2003 کے معاہدے پر عمل کیا جائے ، دونوں ممالک اس بات کو یقینی بنائیں کہ طاقت استعمال نہیں کیا جائے گا ، مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے بھارت کشمیر سے فوج کو واپس بلائے اور سیاچن کو غیرفوجی علاقہ قرار دیا جائے ۔
وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ بھارت نے ایل اوسی اور ورکنگ باؤنڈری پر جنگ بندی کی خلاف ورزیاں معمول بنا دیں، بھارتی جارحیت سےخواتین وبچوں سمیت کئی افرادجاں بحق ہوچکےہیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا بڑی طاقتوں کےدرمیان تنازعات کی وجہ سےدہشتگردی فروغ پارہی ہے، داعش جیسی تنظیموں کاقیام دنیاکےامن کیلئے لمحہ فکریہ ہے ، کشمیر اور فلسطین کے مسلمانوں کیساتھ زیادتیاں کی جارہی ہیں ، ہم افغانستان میں امن کے خواہاں ہے ، پاکستان دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے ۔
وزیراعظم کا کہنا تھا مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے کشمیریوں کی رائے احترام کیا جانا چاہئے ۔ کشمیر میں ہزاروں افراد نے جانوں کی قربانی دی ۔ خطے میں کشمیر واحد مسئلہ ہے جس کا پرامن حال ہونا چاہئے ۔ بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات چیت کرنے کو تیار ہیں ۔ کشمیر سے دہشتگرد عناصر کا خاتمہ کیا جائے ۔ عالمی برادری مسئلہ کشمیر اور فلسطین مسئلہ کو حل کرنے کے لئے کردار ادا کرے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کشمیر کو اپنی شہ رگ سمجھتا ہے ۔ کشمیرکی قراردادوں پرعمل نہ ہونا اقوام متحدہ کی بڑی ناکامی ہے۔ کشمیر کے لوگوں نے صرف ظلم و ستم ہی دیکھا ہے ، کشمیری عوام کےحق خودارادیت کی حمایت کرتے ہیں ، مسئلہ کشمیر 3نسلوں سے اقوام متحدہ کی ناکامی بنا ہوا ہے۔
وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ ہم پرامن ہمسایہ اور دوسروں سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں ، کشمیر اور دہشتگردی سمیت بھارت سے 16 امور پر بات ہونی ہے۔