پاکستان، امریکا سمیت دنیا بھر میں روئی کی قیمت میں اضافے کا رجحان

586

امریکا نے مجموعی طور پر دو لاکھ74ہزار500بیلز کے برآمدی معاہدے کئے ہیں ، پچھلے ہفتے کے مقابلے میں ریکارڈ 42 فیصد زائد ہیں
بھارت کی جانب سے امریکاسے ریکارڈ روئی کی درآمدکے باعث نیو یارک کاٹن ایکسچینج میں روئی کی قیمتیں گزشتہ4 سال کی، مارچ وعدہ روئی کے سودے تاریخ کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئے
کراچی(اسٹاف رپورٹر)بھارت کی جانب سے امریکاسے ریکارڈ روئی کی درآمدکے باعث نیو یارک کاٹن ایکسچینج میں روئی کی قیمتیں گزشتہ چار سال کی جبکہ مارچ وعدہ روئی کے سودے تاریخ کی بلند ترین سطح تک پہنچنے کے باعث پاکستان سمیت دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں زبردست تیزی کا رجحان ہے جبکہ بعض بھارتی روئی برآمد کنندگان کی طرف سے پاکستانی ٹیکسٹائل ملز مالکان کے ساتھ کئے گئے روئی برآمدی معاہدے بھی منسوخ ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ ایک امریکی زرعی ادارے کی جانب سے جاری ہونے والی ہفتہ وار کاٹن ایکسپورٹ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران امریکا نے مجموعی طور پر دو لاکھ74ہزار500بیلز کے برآمدی معاہدے کئے ہیں جو کہ اس سے پچھلے ہفتے کے مقابلے میں ریکارڈ 42 فیصد جبکہ پچھلے چار ہفتوں کی اوسط کے مقابلے میں16فیصد زائد ہے جبکہ اس رپورٹ کی خاص بات بھارت کی جانب سے امریکا سے ریکارڈ روئی کی خریداری ہے اور مذکورہ ہفتے کے دوران بھارت امریکا سے روئی خریدنے والاسب سے بڑا ملک تھا جس نے امریکاسے 51ہزار200روئی کی بیلز خریدی تھیں اور پچھلے چار ہفتوں سے وہ ہر ہفتے مسلسل50 ہزار سے زائد بیلز کی خریداری کر رہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ امریکا کو ریکارڈ روئی برآمدی آرڈرز موصول ہونے کے باعث جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب نیو یار ک کاٹن ایکسچینج میں مارچ وعدہ روئی کے قیمتیں ایک دن کی زیادہ سے زیادہ حد 3 سینٹ فی پاﺅنڈ اضافے سے تاریخ کی بلندترین اور مجموعی طور پر پچھلے چار سال کی بلند ترین سطح82.65سینٹ فی پاﺅنڈ تک پہنچ گئیں جبکہ جمعہ کی دوپہر تک 1.79سینٹ فی پاﺅنڈ مزید تیزی کے ساتھ84.44سینٹ فی پاﺅنڈ تک پہنچ گئیں تھیں اور ان میں مزید تیزی کا رجحان بھی متوقع ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ امریکا کے ساتھ ساتھ بھارت میں بھی روئی کی قیمتیں گزشتہ روز325روپے فی کینڈی مزید اضافے کے ساتھ ساتھ41ہزار167روپے فی کینڈی جبکہ چین میں 185یوآن فی ٹن اضافے کے ساتھ15ہزار155یوآن فی ٹن تک پہنچ گئی ہیں۔انہوںنے بتایا کہ بھارت میں رواں سال گلابی سنڈی کے شدید حملے کے باعث کپاس کی فصل کا معیاربری طرح متاثر ہونے سے بھارت میں معیاری روئی کی دستیابی بری طرح متاثر ہوئی ہے جس کے باعث بھارت نے اب بڑے پیمانے پرروئی کی درآمد شروع کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان سے کئے گئے سستے داموں روئی برآمدی معاہدے بھی منسوخ کرنا شروع کر دیئے ہیں اور آئندہ چند روز کے دوران مزید معاہدے منسوخ ہونے کے خدشات ظاہر کئے جا رہے ہیں ۔احسان الحق نے بتایا کہ پاکستان میں بھارت سے روئی کی درآمدشروع ہونے ،درآمدی روئی پر عائد ٹیکسز کے خاتمے اور روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں کمی کے رجحان کے باعث پاکستان میں روئی کی قیمتوں میں کمی کا جو رجحان شروع ہوا تھا وہ اب دوبارہ تیزی میں بدل گیا ہے اور روئی کے سودے اب دوبارہ8آتھ ہزار روپے فی من پرہونا شروع ہو گئے ہیں اور آئندہ چند روز کے دوران ان مین مزید تیزی کا رجحان متوقع ہے۔
سونے کی فی تولہ قیمت میں 350روپے اضافہ