کراچی کا دھبا مشرف

251

مظفر اعجاز
کراچی کے عوام پر حیرت ہے انہوں نے کراچی کے ایک بڑے مجرم کو اس شہر میں جلسہ کیوں کرنے دیا۔ 7 جنوری کو کراچی میں آل پاکستان مسلم لیگ کے جلسے یعنی جنرل پرویز مشرف کے جلسے نے یہ ثابت کردیا کہ متحدہ قومی موومنٹ یا ایم کیو ایم نے 35 برس جو کام کیا وہ اس کے نتیجے میں کراچی کے عوام کے خمیر سے حق بات کے لیے ڈٹ جانے کا عنصر نکال دیا گیا ہے۔ اب اس شہر پر کوئی بھی قیامت آجائے اس کے لوگ صرف مہاجر بن کر رہ گئے ہیں۔ جنرل پرویز کہتے ہیں کہ کراچی سے ایم کیو ایم کا دھبا دور کردوں گا۔ انہوں نے تو یہ جرم کیا ہے کہ جب ایم کیو ایم دھبا نہیں بلکہ ایک نقطہ بن کر رہ گئی تھی اسے ایک بار پھر زندہ کرکے پورے ملک کے لیے دھبا بنا دیا۔ جنرل پرویز کس منہ سے کراچی کے مسائل حل کرنے کی بات کر گئے۔ حیرت ہے لیاقت آباد والوں پر جو بھٹو کو جوتا دکھا دیتے تھے ان کے سامنے قوم کی بیٹی کو امریکا کے حوالے کردیا گیا۔ اس شہر پر ایم کیو ایم مسلط کرکے اسے ایک بار پھر آگ و خون میں دھکیل دیا، پہلے تو اس شہر کو صرف لاشوں، ہڑتالوں اور بوری بند کارکنوں کے ٹکڑوں سے پہچانا جاتا تھا لیکن نئے دور کے نئے منصوبے۔ چناں چہ چائنا کٹنگ والا کراچی ایسا مشہور ہوا کہ چین کے حکمرانوں نے بھی اس ترکیب پر یعنی ان الفاظ کے استعمال کرنے پر اعتراض کردیا۔ کوئی پارک، کوئی خالی میدان، کوئی اسکول کا میدان، کسی کے خالی پلاٹ کو نہیں چھوڑا۔ پہلے پہل تو قبضہ کرنے والے گروہ کسی بڑے مالدار بلڈر یا سیاسی لیڈر کے کنٹرول میں ہوتے تھے لیکن چائنا کٹنگ کا دھبا جنرل مشرف نے کراچی پر ایسا لگایا کہ اس سے جان نہیں چھوٹ سکتی۔ جاپان سرکلر ریلوے بحال کرنے آیا تو سارے نہیں تو آدھے سے زیادہ روٹ پر چائنا کٹنگ والوں نے قبضہ جمایا ہوا ہے۔ دنیا بھر سے صنعتی تعاون کے لیے سرمایہ کار آنے لگے تو انہیں معلوم ہوا کہ یہاں تو صنعتوں سے بھتا لیا جاتا ہے۔ مال کی قیمت اور لاگت کے بارے میں کوئی تخمینہ لگانا ہی مشکل ہے۔ بات لاکھ دو لاکھ کی ہو تو ہر صنعتکار اور تاجر اپنی لاگت میں یہ رقم ڈال دیتا ہے لیکن یہاں تو کروڑوں سے بات شروع ہو کر 50 لاکھ یا بیس پچیس لاکھ تک رکتی تھی ورنہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن سامنے ہے۔ فیکٹری بھی جلادی، 260 لوگ بھی جلادیے اور مالکان ہی ملزم بلکہ مجرم تک بنادیے۔ جاہل اور نومولود میڈیا ان کا سب سے بڑا آلہ بنا رہا۔ یہ دھبا بھی جنرل پرویز مشرف کا لگایا ہوا ہے بلکہ یوں کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ الطاف حسین کے بعد کراچی کا سب سے بڑا دھبا جنرل پرویز مشرف ہی ہیں۔
کراچی کے عوام پر ہم نے حیرت کا اظہار اس لیے نہیں کیا کہ انہوں نے کسی مجرم کو جلسہ کرنے دیا، مجرموں کو تو گزشتہ 35 برس سے حکمران بنا رکھا تھا، اس شہر نے مسئلہ یہ ہے کہ اس شہر کی پشت میں خنجر گھونپنے والے کو اپنے شہر میں کیوں کر آنے دیا کہاں تو ملک میں نظام عدل کے لیے آواز اٹھانے اور آمر مشرف کے سامنے ڈٹ جانے والے افتخار چودھری کا راستہ روکنے کے لیے اس شہر کے 50 سے زائد لوگوں کو قتل کردیا گیا اور کہاں اس کام کی وجہ سے کراچی کو بدنام کرنے والے مشرف کو لیاقت آباد میں جلسہ کرنے دیا۔شاید اس کا سبب وہی رسی ہو جو متحدہ اور جنرل پرویز کو ہانکتی ہے اور ایک ہی ہاتھ یا مرکز سے ہلائی جاتی ہے۔ وہ چاہیں تو عمران خان کراچی میں داخل نہیں ہوسکتے اور وہ چاہیں تو الطاف حسین کی آواز کسی ٹیلی ویژن چینل یا ریڈیو سے نشر نہیں ہوسکتی۔ تو پھر یہ سوال کیا جاسکتا ہے کہ الطاف حسین، مصطفی کمال، جنرل مشرف، عبدالرحمن بھولا، حماد صدیقی، عزیر بلوچ، لیاری امن کمیٹی یا جتنے بھی لوگ جرائم میں ملوث رہے ہیں ان کو ایک ہی جگہ سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔ کیوں۔۔۔ جس کو جب چاہیں حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ تھما دیا جاتا ہے اور جب چاہیں غدار بنا دیا جاتا ہے۔
جنرل پرویز کے دھبوں میں سے ایک لاپتا افراد بھی ہیں۔ ان کے دور میں لوگوں کے لاپتا ہونے کی رفتار حد سے زیادہ بڑھ گئی تھی۔ جس میں عدلیہ کے ایکشن اور لاپتا افراد سے متعلق کمیشن کی کارروائیوں کے بعد کچھ کمی آئی ہے۔ جنرل پرویز کے دھبوں میں ایک بڑا دھبا ایک ٹیلی فون کال پر امریکا کے سامنے ڈھیر ہونا بھی ہے۔ کم از کم موجودہ حکمران ٹرمپ، امریکی وزیر خارجہ، وزیر دفاع، امریکی فوجی سربراہ اور سی آئی اے سربراہ کی دھمکیوں کے باوجود ڈٹے ہوئے تو ہیں۔ یہ اور بات ہے کہ وزیر دفاع نے اعلان کیا کہ پاکستان نے امریکا سے دفاعی تعاون ختم کردیا ہے اور وفاقی وزیر میر حاصل بزنجو اطلاع دے رہے ہیں ناٹو سپلائی گوادر کے راستے جاری رہے گی۔ گویا بات مانی ہے لیکن مشرف کی طرح نہیں۔ بہر حال کراچی سے ایم کیو ایم کا دھبا دور کرنے کے دعویدار مصطفی کمال بھی آئے اور خود دھبے کی نکل میں غائب ہوگئے ورنہ انہیں حماد صدیقی کی آمد ہی دھبا بنا کر رکھ دے گی۔ یہ حماد صدیقی، مصطفی کمال، عزیر بلوچ، وسیم اختر، رؤف صدیقی، بابر غوری، عادل بھائی وغیرہ سب کراچی کے بڑے دھبے جنرل پرویز کی چھینٹیں ہیں۔ ہمارے خیال میں جنرل پرویز کا دعویٰ کہ کراچی سے ایم کیو ایم کا دھبا دور کردوں گا، ایسے ہی کہ ایک دھبا یہ کہے کہ دھبا دور کردوں گا۔