چائنا کٹنگ میں وہی لوگ ملوث ہیں جو آج متا ثرین کے ساتھ اظہار ہمددردی کر رہے ہیں ۔ عبدالمتین شیخ

374

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں چائنا کٹنگ میں وہی لوگ ملوث ہیں جو آج متا ثرین کے ساتھ ہمددردی کا اظہار کر رہے ہیں ۔ ملیر ڈویلپمنٹ اٹھارٹی کی زمینوں پر بحریہ ٹاؤن نے قبضہ کر لیا ہے لیکن ان سے پوچھنے والا کوئی نہیں ہے۔

ملیر ڈویلپمنٹ اٹھارٹی ، لیاری ڈویلپمنٹ اٹھارٹی ،، سندھ بلڈنگ کنٹر ول اٹھا رٹی اور ماسٹر پلان کی اسکیمیں ادارہ ترقیات کراچی( کے ڈی اے) کے حوالے کی جائے۔ 17 برس کے دوران ایم ڈی اے اور ایل ڈی اے نے شہر کراچی کی ترقی کے لئے کچھ نہیں کیا ہے۔

کے ڈی اے تو بھا ل ہو گئی لیکن جو اسکیمیں ہمیں ملنی چاہیے تھیں وہ ہمیں نہیں دی گئی۔ ہم کراچی میں بہت جلد کم لاگت پر رہائشی منصوبے ،جبکہ سید زیڈ اے نظامی کے نام سے انجیرنگ یونیورسٹی ،کے ڈی اے میڈیکل کمپلکس کا قیام ، KDA وارڈن اور جیل چو رنگی تا صفورہ چو رنگی1لاکھ پو دے لگا ئے جائنگے۔

ان خیالات کا اظہار کے ڈی اے مزدور یونین کے چیئرمین عبدالمتین شیخ نے پیر کے روز کے ڈی آفس سوک سینٹر میں منعقدہ ر یٹا ئر ملازمین کو چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر کے ڈی اے مزدور یونین کے صدر افضال حُسین صدیقی ، جنرل سیکریٹر ی محمد اشفاق چشتی سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ادارہ ترقیات کراچی چلے گا تو کراچی چلے گا ہم کراچی کو 2001 کی طرح چلانا چاہتے ہیں۔جب شہرکراچی میں کے ڈی اے کی تحت تر قیا تی کام ہوا کرتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ملیر ڈویلپمنٹ اٹھارٹی ، لیاری ڈویلپمنٹ اٹھارٹی ،، سندھ بلڈنگ کنٹر ول اٹھا رٹی میں ہمارے لوگ کام کررہے ہیں لیکن نام ان کا استعمال ہوتا ہے۔ تین صوبوں میں شہر کی ترقی کے لیے ایک ہی ادارہ کام کرتا ہے لیکن یہ سندھ اور خصو صا کر اچی کی بد قسمتی ہے کہ یہاں پر کئی ادارے ترقیا تی کام کرنے کے دعوے کررہے ہیں لیکن اس کہ با وجود کراچی کچرے کا ڈھیر اور کھنڈرات میں تبدیل ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ادارہ ترقیات کراچی( کے ڈی اے) کے ملازمین جو کہ 2014ء میں ریٹائر ہو چکے تھے آج ہم ان ملازمین کو با عزت طریقے سے ان کو چیکپیش کر رہے ہے۔ ان ملازمین کو گزشتہ 4 برس کے دوران کموٹیشن کی رقم نہیں مل سکی تھی اور کے ڈی اے کے ریٹا ئر بوڑھے ملازمین اور بیو ائیں پریشان ہو رہی تھیں۔

کے ڈی اے مزدور یونین نے 35ریٹا ئر ہو جا نے والے ملازمین میں2کر وڑ روپے کے چیک تقسیم کئے ہیں۔ہم آئند ہ بھی کے ڈی اے کے مزدورں کے مسا ئل تر جیہی بنیاد پر حل کرتے رہیں گے۔