وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ مخالفین کے بے بہا پراپیگنڈہ کے باوجود 11 اکتوبر کا سورج ایک بار پھر مسلم لیگ (ن) کی فتح کی نوید لیکر طلوع ہو گا۔لاہور کے عوام باشعور ہیں جو بینرز اور پوسٹرز سے متاثر نہیں ہوتے، مخالفین کے ساتھ جھگڑا کرنا ہمارا شیوہ نہیں ،11 اکتوبر کو الیکشن نہ صرف ٹھنڈا رکھیں گے بلکہ تحریک انصاف کے ساتھ بھی ہر ممکن تعاون کریں گے۔
لاہور پریس کلب میں مسلم لیگ (ن ) کے رہنماﺅں ماروی میمن ، بیرسٹر محسن شاہنواز رانجھا، طارق فضل چودھری، رانا افضل، طلال چودھری اور میاں محسن لطیف کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان کا آئین ہر پاکستانی شہری کو تقریر اور تحریر کی آزادی دیتا ہے اور اس بات کی اجازت بھی دیتا ہے کہ وہ نہ صرف سیاسی جماعت بنا سکے بلکہ پسندیدہ سیاسی جماعت کے حق میں انتخابی مہم بھی چلا سکے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ ملک کے فیصلے کی روشنی میں الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن معطل ہو چکا ہے جس کے بعد وزراءکو بھی الیکشن مہم میں حصہ لینے کی اجازت ہے،ہم نے لیگل ایڈوائزر کی ٹیم سے مشورے کے بعد بغیر سرکاری وسائل کے ذاتی حیثیت میں انتخابی مہم میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیرریلوے نےکہا کہ دھرنا سیاست سے لیکر آج تک ہم دیکھ رہے ہیں کہ ایک نوزائیدہ سی جماعت ملکی نظام کے ساتھ ساتھ عدالتی نظام کو بھی تلپٹ کرنا چاہتی ہے۔ بدقسمتی سے الیکشن کمیشن بھی اس کے دباﺅ میں آچکا ہے جس کا ثبوت کسان پیکیج پر پابندی ہے حالانکہ اس کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کی نادانی کی سیاست نے ریاست پاکستان کو نقصان پہنچایا جس کا آغاز اس وقت ہوا جب انہوں نے ایجی ٹیشن کی سیاست کا آغاز کیا۔ عمران خان کی وجہ سے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا ٹریڈ مارک صرف غلط بیانی اور روز جھوٹ بولنا ہے لیکن پاکستان مسلم لیگ (ن) ایمانداری سے اپناکام کر رہی ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر ملک میں عمرانی انداز سیاست نہ اپنایا جائے تو ملک آگے بڑھے گا۔عمران خان کو یہ پتہ ہونا چاہئے کہ یہ کھیل کا میدان نہیں بلکہ 18 کروڑ لوگوں کی زندگیوں کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف نے جنرل اسمبلی سے خطاب میں کشمیر کے حوالے سے بھرپور موقف اختیار کیا ہے جس کو پوری دنیا میں پذیرائی ملی، اپوزیشن کی طرف سے بھی اس اقدام کو سراہا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی انقلابی سیاست نے پنجاب کا نقشہ بدل دیا ہے۔ لاہور، راولپنڈی کے بعد ملتان، فیصل آباد کو بھی میٹرو کی سہولت میسر آ رہی ہے اور ہم نے جو الیکشن میں وعدے کئے تھے ان کو پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے یہ وعدہ کیا تھا کہ کراچی کو امن کا گہوارہ بنایا جائے گا اور آج کراچی میں امن لوٹ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اداروں کو بااختیار کیا اورہمارا یہ وعدہ تھا کہ دہشت گردی کے خلاف لڑیں گے آج ٹھوس پالیسیوں کی بدولت دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف نے ملکی وقار پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی تکلیف پاکستان کے دشمنوں کو ہے حالانکہ اس کے ثمرات چاروں صوبوں کو ملیں گے،اس کے باوجود عمران خان گڑھے مردے اکھاڑنے سے باز نہیں آتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان روڈ شوز کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ عمران خان کو یہ معلوم کرنا چاہئے کہ وہ کہیں نہ سمجھی مےں ملک کے دشمنوں کو تو خوش نہیں کر رہے۔انہوں نے واضح کیا کہ مسلم لیگ (ن) کا ووٹر اپنے فیصلے پرقائم ہے اور وہ حقائق دیکھتا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ 11 اکتوبرکو حلقہ این اے 122 میں ایک بار پھر شیر کی کامیابی کا سورج طلوع ہو گا۔