کراچی: رینجرز نے کراچی کے علاقے گلشن معمار میں کارروائی کے دوران متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین اسمبلی کے قتل میں ملوث دو ٹارگٹ کلرز گرفتار کر لئے ۔ ترجمان کے مطابق گرفتار ٹارگٹ کلرز متحدہ کی اعلیٰ قیادت کے ہدایت پر وارداتیں کرتے تھے ۔
ترجمان سندھ رینجرز کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامیہ کے مطابق رینجرز نے خفیہ اطلاع پر کراچی کے علاقے گلشن معمار میں کارروائی کے دوران اکبر حسین عرف کالا اور کونین حیدر رضوی کو گرفتار کیا گیا، ترجمان کے مطابق گرفتار ٹارگٹ کلرز کا تعلق متحدہ قومی موومنٹ سے ہی ہے۔
رینجرز اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اکبر حسین عرف کالا نامی ٹارگٹ کلر ایم کیو ایم کے اراکین سندھ اسمبلی رضا حیدر اور ساجد قریشی کے قتل سمیت ٹارگٹ کلنگ کی 10 وارداتوں میں بھی ملوث ہے.انسداد دہشتگردی کی عدالت دونوں ملزمان کو کو90روزہ جسمانی ریمانڈ پررینجرزکےحوالے کردیا ہے۔
رینجرز کے مطابق حراست میں لیے گئے دونوں ملزمان 2013 کےالیکشن میں ایم کیوایم کےانتخابی کیمپس پرحملہ میں ملوث تھے۔ علاوہ ازیں گرفتار افراد حملے عزیزآباد،ناظم آباد،مکا چوک ،یوسف پلازا پر بھی الیکشن کیمپس پر ہونے والے حملوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی رضا حیدر کو کراچی کے علاقے ناظم آباد میں 2 اگست 2010 کو اُس وقت سر میں گولی مار کر قتل کیا گیا تھا جب وہ نماز کے لیے وضو کر رہے تھے۔
ایم کیو ایم کے رکن سندھ اسمبلی ساجد قریشی کو ان کے 25 سالہ بیٹے کے ہمراہ گزشتہ عام انتخابات میں ایم پی اے منتخب ہونے کے ایک ماہ بعد 21 جون 2013 کو نارتھ ناظم آباد میں اُس وقت قتل کیا گیا تھا جب وہ جمعہ کی نماز پڑھ کر مسجد سے باہر آئے تھے۔
جسارت کے قاری کی یاد دہانی کے لئے رضا حیدر کے قتل کے بعد کراچی میں تین روز تک ہنگامے ہوتے رہے جن میں ایک سو سے زائد افراد کو قتل کر دیا گیا تھا ۔ رضا حیدر کے قتل کے وقت ایم کیو ایم سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت کی اتحادی تھی۔