حقدارتک‘‘پروجیکٹ کی امداد دہشت گردی میں استعمال ہونے کاانکشاف

235

’’کوئٹہ(نمائندہ جسارت) رکن صوبائی اسمبلی یاسمین لہڑی نے کہا ہے کہ مستحقین کی امداد دہشت گردی میں استعمال ہونے کی اطلاعات باعث تشویش ہیں، امداد کی مستحق افراد تک رسائی کو یقینی بنانا ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی حکومت کے “حقدار تک” پروجیکٹ پر عمل درآمد سے متعلق ڈپٹی کمشنر آفس کوئٹہ میں آگاہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سیمینار میں ڈسٹرکٹ چیئرمین کونسل نعیم بازئی کے علاوہ سیاسی سماجی و مذہبی اور خیراتی اداروں کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔رکن صوبائی اسمبلی یاسمین لہڑی کا کہنا تھا کہ حکومت حق حقدار تک کی ترسیل کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کررہی ہے۔۔اس موقع پرڈپٹی کمشنرکوئٹہ کیپٹن (ر) فرخ عتیق نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کا حق حقدار تک پروجیکٹ نیشنل ایکشن پلان کا حصہ ہے،عطیات کو حق دار تک پہنچانے کے لیے عوام میںآگاہی کے فروغ کے ساتھ عطیات دینے کے عمل کو ریگولیٹ کرنے کے لیے پالیسی مرتب کی جارہی ہے، نیشنل ایکشن پلان کے تحت شیڈول فور میں مزید افراد کا اندراج کرکے ان کے اکاؤنٹس بلاک کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سروے کے مطابق ملک میں سالانہ 550ارب روپے سے 650 ارب روپے تک عطیات دیے جاتے ہیں۔ سروے کے مطابق چندہ دینے والے 2فیصد افراد نے اعتراف کیا کہ ان کے عطیات شرپسند تنظیموں کے پاس جارہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی سماجی ومذہبی اور رفاہی ادارے مل کر اپنابھر پور کر داراور قومی فریضہ سرانجام دیں تاکہ جمع ہونے والی عطیات کی رقم غریب ومستحقین کے بجائے شرپسند اور غلط ہاتھوں میں نہ جائے۔