تین کروڑ 98 لاکھ ڈالر میں چینی سرمایہ کاری 1ارب38کروڑ17 لاکھ ڈالر رہ گئی

481

مجمو غیرملکی سرمایہ کاری3ارب 70 کروڑ 36 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی جو گزشتہ مالی سال2ارب 16کروڑ52لاکھ ڈالر تک محدود تھی
نجی غیرملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے پورٹ فولیو انویسٹمنٹ سے بھی 12 کروڑ 84 لاکھ ڈالر نکال لیے گئے
کراچی :حکومت کی جانب سے نئے قرضوں کے لیے بین الاقوامی مارکیٹس میں گزشتہ ماہ جاری کیے گئے بانڈز کی وجہ سے مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں 71فیصد یا 1ارب 53 کروڑ 84لاکھ ڈالرکے اضافے سے ساڑھے3 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جاری اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے دسمبر 2017کے دوران مجمو غیرملکی سرمایہ کاری3ارب 70 کروڑ 36 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں2ارب 16کروڑ52لاکھ ڈالر تک محدود تھی، مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری میں چین کاحصہ 97کروڑ 23لاکھ ڈالر ریکارڈ کیاگیا، گزشتہ 6 ماہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 1ارب42کروڑ15 لاکھ ڈالر سے3 کروڑ 98لاکھ ڈالر یا 2.8 فیصد گھٹ کر 1ارب38کروڑ17 لاکھ ڈالر رہ گئی جبکہ نجی غیرملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے پورٹ فولیو انویسٹمنٹ سے بھی 12 کروڑ 84 لاکھ ڈالر نکال لیے گئے۔تاہم یہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں پورٹ فولیو انویسٹمنٹ سے 25 کروڑ 44 لاکھ ڈالر کے انخلا کے مقابلے میں کم ہیں، براہ راست بیرونی سرمایہ کاری اور پورٹ فولیو انویسٹمنٹ سے انخلا کے باوجود مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری میں 71فیصد کا اضافہ ہوا جس کی بڑی وجہ دسمبر میں ڈیٹ سیکیورٹیز میں ڈھائی ارب ڈالر کی فارن پبلک انویسٹمنٹ ہے۔واضح رہے کہ پاکستان نے5 سالہ سکوک کے اجرا سے 1ارب ڈالر اور 10سالہ یورو بانڈکی فروخت سے 1.5ارب ڈالر حاصل کیے تھے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق جولائی سے دسمبر 2017 تک فارن پبلک انویسٹمنٹ 145.5فیصد یا1 ارب 45کروڑ 22 لاکھ ڈالر کے اضافے سے 2 ارب 45 کروڑ 3 لاکھ ڈالر رہی جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ایف پی آئی 99 کروڑ81 لاکھ ڈالر رہی تھی۔ اعدادوشمار کے مطابق دسمبر میں رواں سال 2 ارب 66 کروڑ 50 لاکھ ڈالر مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری ہوئی جس میں 19 کروڑ 74 لاکھ ڈالر کی براہ راست بیرونی سرمایہ کاری اور ڈھائی ارب ڈالر کی فارن پبلک انویسٹمنٹ شامل ہے۔