چھوٹے تاجروں و دکانداروں کو بھتہ مافیا کے شکنجے بچایا جائے ، سراج قاسم تیلی

457

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) چیئرمین بزنس مین گروپ و سابق صدر کراچی چیمبر سراج قاسم تیلی اور کے سی سی آئی کے صدر مفسر عطا ملک نے کھارادر کپڑا مارکیٹ میں بھتہ مافیا کے ہاتھوںدستی بم حملے میں بزرگ شہری کی شہادت اور پانچ افراد کے زخمی ہونے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور سندھ حکومت،قانون نافذ کرنے والے اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ چھوٹے تاجروں و دکانداروں کو بھتہ مافیا کے شکنجے سے بچائیںجو کراچی میں امن وامان اور سیکیورٹی کی صورتحال کو خوف کے ذریعے برباد کرنے پر تُلے ہیں۔ایک مشترکہ بیان میںسراج تیلی اور مفسر ملک نے کہا کہ بھتہ خوروں کے مکمل خاتمے کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سخت حکمت عملی وضع کرنی ہوگی جبکہ تاجر و صنعتکار برادری بالخصوص اولڈ سٹی ایریا کے چھوٹے تاجروں و دکانداروں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے جو بھتا مافیا کا شکار بن رہے ہیں اور انہیں مسلسل دھمکیاں دی جارہی ہیں ۔انھوں نے کہا کہ بھتامافیا عناصر بلا خوف و خطر دن دھاڑے شہر کی مصروف ترین مارکیٹوںمیں اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں جس سے پولیس ، رینجرز و دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صورت حال سے نمٹنے میںخامیاں نظر آرہی ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے بشمول پولیس اور رینجرز چھوٹے تاجروں اور دکانداروں پر زور دیتے آئے ہیں کہ وہ بھتہ دینے سے گریز کریں اور ساتھ ہی یہ یقین دہانی بھی کرائی جاتی ہے کہ ان کی جان و مال اور کاروبار کو تحفظ فراہم کیا جائے گا تاہم بھتہ مافیا کی دھمکیوںاور کھارادر کے حالیہ واقعے کے پیش نظر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پریشان حال دکان دار بھتہ خوروں کے رحم و کرم پر ہیں کیونکہ کسی بھی مطالبے کو پورا نہ کرنے کی صورت میں انہیں بھتہ مافیا کی جانب سے سنگین نتائج بھگتنا پڑتے ہیں۔چیئرمین بزنس مین گروپ اور کے سی سی آئی کے صدرنے کہا کہ اِن دنوں چھوٹے تاجر و دکاندار کافی اُلجھن کا شکار ہیں کیونکہ ایک جانب تو انہیں بھتہ مافیا کی باقائدگی سے دھمکیاںموصول ہو رہی ہیں جبکہ دوسری جانب رینجرز انہیں بھتہ خوروں کو سہولت فراہم کرنے کے الزام میں حراست میں لے رہی ہے۔ اپنے کاروبار اور زندگی کو بچانے کے لئے دکاندار مجبور ہیں کہ وہ بھتہ ادا کریں کیونکہ وہ پولیس و رینجرز کی جانب سے تحفظ ملنے کے حوالے سے وہ مکمل نااُمیدی کا شکار ہیں۔ ایسے حالات میں جیسے ہی کھارادر کپڑا مارکیٹ میں دستی بم پھینکا گیا یہ سانحہ گرما گرم موضوع بن گیا۔انھوں نے کہا کہ رینجرز اور پولیس بھتہ خوروں کی سرگرمیوں اور حال ہی میں پیش آنے واقعے سے متعلق عوامل سے اچھی طرح واقف ہیں اور وہ یہ جانتے ہیں کہ ان واقعات میں لیاری کا کون سا مخصوص گینگ ملوث ہے تو ایسا کیا ہے جو انہیں ان مجرموں کے خلاف سخت کارروائی سے روک رہا ہے ۔انھوںنے کہاکہ پولیس و رینجرز کو لازمی طور پر عملی اور نتیجہ خیز اقدامات اُٹھانے ہی ہوں گے تاکہ بھتہ سرگرمیوں کا مکمل خاتمہ کیاجاسکے اور ساتھ ہی تمام مارکیٹوں میں مکمل طور پر سیکیورٹی فراہم کی جا ئے بصورت دیگر پولیس اور رینجرز پر سے اعتماد اٹھ جائے گا اورپولیس و رینجرز کی ساکھ متاثر ہوگی جنہوں نے دیرپا امن کے قیام کے لیے کراچی آپریشن کے تحت شاندار خدمات انجام دیں لیکن وہ بھتہ خوروں اور اسٹریٹ کرمنلز سے نمٹنے میں کامیابی حاصل نہیں کر پائے ۔انھوں نے کھارادر کپڑا مارکیٹ کے اُن دکانداروں جنہوں نے بھتہ دینے سے انکار کیا انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے چھوٹے تاجر وں ودکانداروں کو مشورہ دیا کہ وہ بھتے کے مطالبے کی شکایات فوری طورکے سی سی آئی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کودرج کروائیں تاکہ چیمبر کی لا اینڈ آرڈر سب کمیٹی پولیس اور رینجرز کے علم ان شکایات کو لاسکے اور پیش رفت کا جائزہ لیتی رہے تاکہ مستقبل میں اس قسم کے نا خوشگوار واقعات سے بچا جاسکے ۔سراج تیلی اور مفسر ملک نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ،وزیرداخلہ سہیل انور سیال،ڈی جی رینجرز میجر جنرل محمد سعید اور آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ پر زور دیا کہ وہ روایتی نوٹس لینے اور رپورٹ طلب کرنے کے بجائے تاجربرداری کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے سخت اقدامات عمل میں لانے کے احکامات جاری کریں۔