افتخار علی ملک نے مسلسل چھٹی مرتبہ دو سالہ مدت کے لیے سارک چیمبر نائب صدر منتخب

596

کراچی :پاکستان کی معروف کاروباری شخصیت اور تاجر رہنما افتخار علی ملک نے مسلسل چھٹی مرتبہ دو سالہ مدت کے لیے سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری پاکستان چیپٹرکا نائب صدر منتخب ہو کر جنوبی ایشیا کی تاریخ میں نیاریکارڈ قائم کر دیا۔ اس موقعے پر ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ سارک خطے کو نوجوانوں کے لئے زیادہ ملازمتوں کی تخلیق اور غربت کے خاتمے جیسے بڑے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے زیادہ فعال ہونا پڑے گا۔سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی سیکرٹری جنرل حنا سعید کی طرف سے ہفتے کے روز جاری نوٹیفکیشن کے مطابق سارک چیمبر کے صدر اور نیپال کے اہم کاروباری رہنماءسوراج ویدیا اور بھارت، بنگلہ دیش، سری لنکا، بھوٹان، نیپال، افغانستان اور مالدیپ سے سارک چیمبر کی جنرل اسمبلی اور ایگزیکٹو باڈی کے ممبران نے افتخار علی ملک کو معیشت کے استحکام، بزنس کمیونٹی کی فلاح و بہبود اور خطے میں کاروباری سماجی کلچر کے فروغ کے لیے ان کی شاندار خدمات کے پیش نظر اکثریتی ووٹ سے چھٹی مدت کے لئے نائب صدر منتخب کر لیا۔ افتخار علی ملک فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ اندسٹری (ایف پی سی سی آئی) اور لاہور چیمبر آف کامرس کے صدر کے بھی رہ چکے ہیں اس کے علاوہ وہ پاک امریکا بزنس کونسل کے بانی صدر بھی ہیں۔وہ پہلے پاکستانی تاجر رہنماءاور کاروباری شخصیت ہیں جن کا نام ”ہو از ہو“ میں بھی شامل ہے۔ وہ اس وقت ایف پی سی سی آئی کے بر سر اقتدار یونائٹڈ بزنس گروپ کے مرکزی چیئرمین کے طور پر بھی خدمات سر انجام دے رہے ہیں اور وہ گارڈ گروپ آف انڈسٹریز اور ممتاز بختاور میموریل ٹرسٹ ہسپتالوں کے چیئرمین بھی ہیں۔ انہوں نے دنیا کے بہت سے ممالک میں پاکستان کے نجی شعبے کی نمائندگی کی ہے اور کئی بار صدر اور وزیراعظم کے وفود کے رکن کے طور پر غیرملکی دورے کر چکے ہیں۔ افتخار علی ملک نے اپنے بیان میں جنوبی ایشیا میں غربت کے خاتمے، عوام کی ترقی، خوشحالی، ترقی اور فلاح و بہبود کے لئے بھر پور طریقے سے کام کرنے اور اس مقصد کیلئے تمام مقامی و قدرتی وسائل کا استعمال کرکے زیادہ سے زیادہ معاشی ترقی کیلئے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سارک خطہ کو نوجوانوں کے لئے زیادہ ملازمتوں کی تخلیق اور غربت کے خاتمے جیسے بڑے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے زیادہ فعال ہونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا دنیا کے رقبے کا تین فیصد جبکہ دنیا کی آبادی کا 21 فیصد ہے اور عالمی معیشت میں اس کا حصہ 3.8 فی صد ( 2.9 ٹریلین امریکی ڈالر) ہے۔انھوں نے کہا کہ سارک کی حکومتیں اپنے عوام کو معیاری تعلیم، صحت، پانی اور حفظان صحت کی سہولیات کی فراہمی کی بھر پور کوشش کر رہی ہیں۔خطے کی کاروباری برادری مربوط، ترقی پسند اور خوشحال جنوبی ایشیا کے لئے کام کر رہی ہے اور اس کی توجہ انٹرا ریجنل سرمایہ کاری کے حصول اور سارک سرمایہ کاری پارکوں کے فروغ کے ذریعے صنعتکاری، چھوٹے اور درمیانے درجے کے اداروں کے فروغ اور نئے کاروباری اداروں کی حوصلہ افزائی پر مرکوز ہے۔