گوادر

267

گوادر (نمائندہ جسارت) وائس آف گوادر کے زیراہتمام گوادر میں منشیات کے خلاف آگاہی واک کا اہتمام کیا گیا جس میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی۔ آگاہی واک میں گوادر کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلبہ و اساتذہ، سیاسی و سماجی شخصیات، ضلعی انتظامیہ، گوادر پولیس، لوکل گورنمنٹ کے نمائندگان،ڈسٹرکٹ کونسل و میونسپل کمیٹیوں کے چیئرمین، گوادر بار ایسوسی ایشن، محکمہ تعلیم،گوادرٹیچر ایسوسی ایشن،انجمن تاجران، علما کرام، صحافیوں اور سیکڑوں افراد شامل تھے۔شرکا نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے تھے جس میں منشیات فروشوں و نشے کے عادی افراد کے خلاف نعرے درج تھے۔ اس کے علاوہ وائس آف گوادر اور پولیس کی جانب سے بنائے گئے کیپ اور جھنڈے بھی شرکا کو دیے گئے۔ منشیات کے خلاف آگاہی واک بلدیہ آفس کے سامنے سے شروع ہوکر گوادر پریس کلب میں اختتام پذیر ہوئی۔ مقررین نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آگاہی واک منشیات فروشوں کے خلاف ایک منظم تحریک کا نام ہے جس کو ہم سب ملکر کامیاب بنائیں گے۔مقررین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردی سے زیادہ لوگ نشہ کی وجہ سے مررہے ہیں۔ گوادر جو عالمی سطح پر شہریت یافتہ شہر کہا جارہا ہے اور اس شہر کو اسلحہ سے پاک کرنے کی باتیں کی جارہی ہیں لیکن درجنوں چیک پوسٹوں کے ہوتے ہوئے بھی شہر میں منشیات سرعام ہے ،پانی سے زیادہ یہاں شراب ملتا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے اگر ایمانداری کے ساتھ اپنے فرائض کو سرانجام دیں تو منشیات کو ختم کیا جاسکتا ہے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑھتا ہے کہ پاکستان میں ڈرگ مافیا کو سرکاری سرپرستی حاصل ہے اور ڈرگ مافیا کے لوگ اسمبلیوں میں عوامی نمائندگی بھی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ و قانون نافذ کرنے والے ادارے ڈرگ مافیا کے خلاف کارروائی کریں، عوام ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ گوادر کے عوام کو اپنے نمائندوں کے ساتھ ہم آواز ہوکر منشیات کے خلاف اس تحریک کو کامیاب بنانے کی ضرورت ہے کیونکہ منشیات سے ہمارے تعلیمی اداروں کے طلبہ بھی محفوظ نہیں ہیں، ہر طبقے کے لوگوں منشیات کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے۔ اس کو شعور، آگہی اور مخلصانہ جدوجہد کے ذریعے ختم کیا جاسکتا ہے۔ تمام طلبہ کو اس ناسور کیخلاف بولنا ہے اور اپنے معاشرے کو بچانا ہے۔ مقررین میں ڈسٹرکٹ کونسل کے چیئرمین بابو گلاب، میونسپل کمیٹی کے چیئرمین عابدرحیم سہرابی، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر منیر احمد نورزئی، ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر ایڈووکیٹ صدیق زامرانی، گوادر پریس کلب کے رکن و سینئر صحافی نور محسن، پیرا میڈیکل اسٹاف کے قادر جان، گوادر ٹیچر ایسوسی ایشن کے سربراہ نادر بلوچ، انجمن تاجران کے صدر حاجی غلام حسین دشتی، پی پی ایچ آئی کے گلزار گچکی، وائس آف گوادر کے رہنما عتیق الرحمن، گوادر یوتھ فورم کے سربراہ برکت اللہ بلوچ و طالبعلم رہنما بالاچ قادر شامل تھے۔