بچوں کو اسمارٹ فون کی لت سے بچانے کے لیے سرمایہ دار بول پڑے

277

۔2بڑے سرمایہ کاروں نے ٹیکنالوجی کمپنی ایپل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسا سافٹ ویئر تیار کرے جو بچوں کے لیے موبائل فون استعمال کرنے کے اوقات محدود کر سکے۔ یہ 2 سرمایہ کار کمپنیاں ایپل کے 2 ارب ڈالر اسٹاک کی مالک ہیں۔ یانا پارٹنرز اور کیلیفورنیا ٹیچرز پینشن فنڈز نے ایپل سے کہا ہے کہ وہ فون میں ڈیجیٹل لاک شروع کرے۔
ان کے اس مطالبے کا ان تحقیق کاروں نے خیر مقدم کیا ہے جو ٹیکنالوجی کے کم عمر صارفین کے رویے کے بارے میں تحقیق کر رہے ہیں۔

ڈیزائن سے متعلق اختلاف

دونوں سرمایہ کاروں نے ایپل سے کہا ے کہ اسمارٹ فونز کے زیادہ استعمال سے بچوں کی دماغی صحت متاثر ہو رہی ہے۔ انہوں نے اس تشویش کا اظہار کیا کہ اگر ایپل نے ان کی بات پر غور نہ کیا تو ان کے اسٹاک کی قیمت اور ساکھ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکا میں نو جوانوں کا خیال ہے کہ انہیں موبائل فون کی لت لگی ہوئی ہے۔ انہیں پیغامات کا جواب دینے کی عجلت محسوس ہوتی ہے۔ لندن اسکول آف اکنامکس میں سوشل سائیکالوجی کی پروفیسر سونیا لیونگسٹن نے کہا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ خود سرمایہ کار ایسا کرنے کو کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موبائل فون بنانے والی کمپنی، سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کا اس بارے میں متفق ہونا بہت ضروری ہے۔ پروفیسر لیونگسٹن نے کہا کہ ’متوازن زندگی ہر کسی کو اچھی لگے گی۔ ڈیوائسز کا موجودہ ڈیزائن بچوں اور والدین کی درمیان اختلاف پیدا کرتا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ایپل اور تمام دیگر کمپنیوں کو سبھی نوٹی فکیشنز بند کردینے چاہییں۔ صارفین کو فون کا استعمال کم کرنے کی یاد دہانی کروانے والے پیغامات بھی بھیجنے کی ضرورت ہے۔ تاہم ایپل نے اس بارے میں ابھی تک کوئی رد عمل نہیں دیا۔